نیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چین پر لگائے گئے ٹیرف (درآمدی محصولات) میں 10 فیصد کی کمی کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد بین الاقوامی سطح پر نئی بحث شروع ہو گئی ہے، خاص طور پر بھارت۔امریکہ تعلقات کو لے کر۔ اسٹریٹجک معاملات کے ایکسپرٹ سوشانت سرین نے اس اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ اب بھارت اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری ختم ہو چکی ہے۔
امریکہ۔بھارت کی کہانی ختم ہو چکی ہے: ایکسپرٹ سرین۔
سوشانت سرین نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ہمیں اس حقیقت کو سمجھنے میں کتنا وقت لگے گا کہ امریکہ۔بھارت تعلقات ختم ہو چکے ہیں؟ ہم ٹرمپ کی جھوٹی تعریفوں اور ان کی مبالغہ آرائی میں اتنے کھو گئے ہیں کہ ہم یہ بھول ہی گئے ہیں کہ اب کوئی اسٹریٹجک تعلق باقی ہی نہیں رہا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ہم اقتصادی تعلقات کے کچھ حصے کو بچا سکیں۔ لیکن یہی بہترین صورتحال ہوگی۔ ورنہ اگر ہم یہ سوچتے ہیں کہ یہ رشتہ ایک سال پہلے جیسا ہو جائے گا، تو ہم خود کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ امریکہ۔بھارت کی کہانی ختم ہو چکی ہے۔ ٹرمپ نے جان بوجھ کر اور سوچ سمجھ کر اسے ختم کر دیا ہے۔ اس پر ورلاپ کرنے کے بجائے، آئیے آگے بڑھتے ہیں۔
ٹرمپ۔جن پنگ ملاقات اور نیا تجارتی معاہدہ۔
سرین کا یہ تبصرہ اس وقت آیا ہے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات جنوبی کوریا کے بوسان میں ہوئی۔ اس ملاقات میں دونوں ملکوں نے تجارتی تناو¿ کم کرنے اور ریئر منرلز (Rare Earth Elements) کی برآمدات کے حوالے سے کئی اہم معاہدے کیے۔ اس ملاقات کے بعد امریکہ نے چین سے آنے والے سامان پر ٹیرف 57 فیصد سے گھٹا کر 47 فیصد کر دیا ہے۔ یعنی 10 فیصد کی کمی کی گئی ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکی ٹیکنالوجی اور دفاعی کمپنیاں ریئر ارتھ ایلیمینٹس کی سپلائی چین میں آنے والی رکاوٹوں سے پریشان تھیں۔ اب اس معاہدے سے انہیں بڑی راحت ملنے کی امید ہے۔
ٹرمپ نے کیا کہا؟
ٹرمپ نے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں کہامیں یہ نہیں کہوں گا کہ تمام معاملات پر بات چیت ہوئی، لیکن ہم نے کئی اہم نکات پر اتفاق رائے بنایا ہے۔ ان میں فینٹینیل (نشے میں استعمال ہونے والا کیمیائی مادہ) پر تعاون، سویا بین کی خرید دوبارہ شروع کرنا، اور ریئر ارتھ ایکسپورٹ پر اتفاق شامل ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدر شی نے فینٹینیل کی اسمگلنگ روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا یقین دلایا ہے اور امریکہ کو امید ہے کہ جلد ٹھوس نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔
چین سے ڈیل کے بعد بھارت پر کیا اثر پڑے گا؟
بین الاقوامی ماہرین کا ماننا ہے کہ ٹرمپ کا یہ قدم بھارت کے لیے تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔ چین کے ساتھ تجارتی تعلقات میں نرمی دکھانے سے بھارت کے لیے امریکہ کے ساتھ اسٹریٹجک توازن کمزور ہو سکتا ہے۔ اسی کو لے کر سرین کا ماننا ہے کہ ٹرمپ نے بھارت کو جان بوجھ کر اسٹریٹجک شراکت داری سے باہر کر دیا ہے اور اب تعلقات صرف تجارتی سطح تک محدود رہ جائیں گے۔