Latest News

ٹیکنالوجی  وتکنیکی ترقی  سے  بھارت آتم نربھرتا کی طرف،  آج قومی ٹیکنالوجی ڈے پر  خاص

ٹیکنالوجی  وتکنیکی ترقی  سے  بھارت آتم نربھرتا کی طرف،  آج قومی ٹیکنالوجی ڈے پر  خاص

آج کے دور میں کوئی بھی ملک ٹیکنالوجی  و نئی تکنیک  کے بل بوتے   ہی دنیا میں زراعت، سٹریٹجک، معاشی اور تعلیم کے شعبے  میں ترقی کر سکتا ہے۔  موجودہ  وقت میں  بھارت  ہر شعبے  میں ٹیکنالوجی  و تکنیک  کے نئے موڑ کو اپناتے ہوئے  تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
 قو می ٹیکنالوجی  دوس  ، جسے ہم ہر سال 11مئی کو مناتے ہیں، یہ دن  ہمیں عالمی چیلنجوں  کا سامنا کرنے  کے  لئے  تکنیکی طور پر  مضبوط  ہونے کے ہمارے  اجتماعی  اورفرائض  و ذمہ داریوں کی یاد دلاتا ہے۔
اس دن  بھارت  نے راجستھان کے پوکھرن میں 'آپریشن شکتی'کے تحت کامیابی سے تین جوہری تجربات کرکے  ایٹمی ہتھیار  والے ملکوں کے گروپ میں شامل ہونے میں کامیابی پائی۔یہ سائنس  و ٹیکنالوجی اور حکمت عملی کے  شعبے میں آتم نربھر   بھارت  بننے کی کوششوں میں ایک اہم قدم ثابت ہوا۔
آج  بھارت  ہر میدان میں تکنیکی ترقی  کا فائدہ اٹھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے؟ صحت سے لے کر تعلیم تک،  سرکشا سے لے کر زراعت تک کے شعبے میں بے مثال ترقی  کی ہے۔ ٹیکنالوجی کی ترقی سے اس سے  زیادہ  روزگار توپیدا ہو  ہی رہے ہیں  ساتھ ہی پیداوار ونریات کے شعبے میں   اضافہ ہوا ہے۔
 لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے میں بھی مدد ملی ہے۔ آج ملک میں انسانی ضروریات کے مطابق تکنیکی ترقی ہو رہی ہے۔دفاعی شعبے میں ہماری انفارمیشن ٹیکنالوجی کا (آئی ٹی)روڈ میپ نہ صرف  ترقی یافتہ  ممالک کے ذریعے استعمال کئے جارہے   سمکالین تکنیکوں کے مطابق ہے بلکہ ہماری سٹریٹجک ضروریات کے مطابق بھی ہے۔ 
دفاع کے  لئے آئی ٹی  شعبے  میں  چل رہی مستقبل کی  سہ فریقی انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی پروجیکٹس شامل ہیں جو نیٹ ورک سینٹرک آپریشنز، انفارمیشن سکیورٹی، پلاننگ، سٹور مینجمنٹ اور جنرل ایڈمنسٹریشن اور گڈ گورنینس جیسے شعبوں میں کارآمد ہیں۔
جدید الیکٹرانک جنگی نظام شکتی کو ڈیفنس الیکٹرانکس ریسرچ لیبارٹری( ڈی ایل آر ایل)، حیدرآباد نے ڈیزائن اور  تیار کیا تھا،جسے پچھلے سال  بھارتیہ  نوسینا کو سونپ دیاگیا تھا۔ مقامی طیارہ بردار جہاز وکرانت نے  پچھلے سال اپنی پہلی سمندری یاترا  کامیابی سے  پوری کی ہے۔
 ٹیکنالوجی میں یہ ترقی  آتم  نربھر   بھارت  کی سمت  میں دیش واسیوں  کے عزم اور فرض کو دوہراتی ہے۔یہ خوشی کی بات  ہے کہ مرکز  اور  راجیہ   سرکاریں ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے  لئے  پرعزم ہیں۔ 
اسی مقصد کو سامنے رکھ کر پردھان منتری   نریندر مودی کی قیادت میں تیار کی گئی قومی تعلیمی پالیسی 2020میں انفارمیشن  و ٹیکنالوجی پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔ بھارتیہ  وگیان وتکنیکی   وزارت کی جانب سے ہر سال ہونہار سائنسدانوں کو  سنمانت کیا جاتا ہے۔
 اس طرح  ہریانہ میں سائنس اور ٹیکنالوجی   محکمہ بھی نوجوان  و سینئر سائنسدانوں کو اعزاز  سے نوازتا ہے۔ ایک مکمل سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم کی تعمیر کرنے  اور یہ  یقینی بنانے کیلئے کہ ملک میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ  اور اختراعی ماحولیاتی نظام کو متحرک کیا جارہاہے۔
 مرکزی سرکار  نے سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ کی ترقی کے  لئے کل 76,000 کروڑ روپے کے 'سیمیکون انڈیا 'پروگرام کو منظوری دی ہے۔آج کے متحرک اور مسابقتی دور میں ٹھہراؤ کی کوئی جگہ نہیں ہے۔  ویشوی کرن کے دور نے پوری دنیا کو ایک مربوط معیشت میں تبدیل کر دیا ہے۔
  وکاس کی  رفتار میں وہی ملک خود کو ستھاپت  کر پائیں گے جو دور اندیشی کے ساتھ مقابلے کی صف میں کھڑے ہوں گے۔آج  ہمارے تصور سے بھی آگے ٹیکنالوجی   تیز ی سے بدل رہی ہے۔ اس  لئے  ہمارے محققین، سائنس دانوں اور ماہرین کے  لئے   یہ ضروری ہے کہ وہ ہر شعبے میں پیشینگوئی کریں اور اسی کے مطابق منصوبہ بندی کریں۔
 ہم سبھی  جانتے ہیں  ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم جس نے کووڈ19-کے خلاف ہماری لڑائی کو آسان بنادیا ہے۔اسی طرح آروگیہ سیتو ایپ نے کورونا وائرس کے خلاف  لڑائی  میں ایک موثر ہتھیار کے طور پر کام کیا ہے۔
آج ہم   زراعت سمیت دیگر شعبوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال  سے ہی آگے  بڑھ   سکتے ہیں اس  لئے  ٹیکنالوجی کے  سسٹم کو آسان اور قابل رسائی  و سستی بنانے پر  دھیان   دینا ہوگا ۔  کیٹ ناشک  اور پوشک  عناصر کے استعمال میں ڈرون کا بہت  بڑا   استعمال  ہوتاہے۔ لیکن کیا  سبھی  کسان ڈرون خرید سکتے ہیں، شاید نہیں!

بنڈارو دتہ ترے،(عزت مآب گورنر،  ہریانہ)



Comments


Scroll to Top