National News

بائیڈن سے 900ارب کا بیل آوٹ پیکیج مانگنے امریکہ پہنچے تھے شی

بائیڈن سے 900ارب کا بیل آوٹ پیکیج مانگنے امریکہ پہنچے تھے شی

 شی جن پنگ کا دورہ امریکہ مکمل ہونے کے بعد اب اس دورے سے متعلق کچھ اور خبریں سامنے آنی شروع ہوگئی ہیں۔اس سے قبل کی اطلاعات کے مطابق شی بائیڈن سے چین پر عائد پابندیوں میں نرمی اور انہیں ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کے لئے امریکہ گئے تھے۔ لیکن اب کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے انٹیلی جینس ذرائع سے آنے والی خبروں سے معلوم ہوا ہے کہ شی جن پنگ ایک بڑا پیالہ لے کر بائیڈن کے سامنے گہار لگانے گئے تھے۔
 شی جن پنگ امریکی معیشت کو بحال کرنے کےلئے 900بلین ڈالر کا بیل آوٹ پیکیج لینے گئے تھے۔اگرچہ اس اطلاع کی کہیں سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ لیکن ماہرین کی رائے میں چین کو اس وقت جس معاشی بحران کا سامنا ہے اس کی وجہ سے یہ بات درست معلوم ہوتی ہے۔امریکی حکمت عملی اور تاریخ دان گریگوری کوپلے نے 21نومبر کو آئل پرائز ڈاٹ کام ویب سائٹ پر لکھے گئے ایک مضمون میں بھی یہی کہا ہے۔
 گریگوری نے کہا کہ چین نے 2015 سے معاشی بحران کی طرف بڑھنا شروع کیا تھا لیکن اس وقت بھی شی جن پنگ نے اس سے نمٹنے کے لئے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا۔
 ان کا مزید کہنا تھا کہ شی جن پنگ کا دورہ سان فرانسسکو 13سے 17نومبر تک تھا۔ اس دوران شی بائیڈن سے ملنے صرف اس لئے آئے تھے کہ بائیڈن شی کو 900ا رب ڈالر کا بیل آوٹ پیکیج دے دیں۔
 جس سے چین کی معیشت اور سی پی سی کو ریلیف ملے گا۔ اور وہ سکون کی سانس لے سکیں۔ یہ خبر چین کی کمیونسٹ پارٹی کے اندرونی ذرائع سے بھی گریگوری تک پہنچی تھی۔  اس خبر پر اس لئے بھی اعتبار کیا جاسکتا ہے کہ چین جو ہمیشہ امریکہ سے آگے نکلنے اور اسے جنگ میں شکست دینے کا خواب دیکھتا تھا، اچانک امریکہ کے سامنے فریاد کرنے کی پوزیشن میں آگیا۔
 چین کے امریکہ کے بارے میں رویے میں اس طرح کی اچانک تبدیلی اور امریکہ کو یہ کہنا کہ چین اور امریکہ حریف نہیں بلکہ دوست اور شراکت دار ہیں، ظاہر کرتا ہے کہ چین اس وقت مکمل طور پر بے بس ہے، اسی لئے وہ امریکہ سے بیل آوٹ پیکیج مانگ رہا ہے۔ یہ خبریں چین کی سی پی سی کے اس دھڑے کی طرف سے آرہی ہیں جو چاہتی ہیں کہ جلد از جلد شی جن پنگ کو اقتدار سے ہٹا دیا جائے تاکہ تباہ حال چینی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لایا جا سکے۔



Comments


Scroll to Top