National News

جے شنکر نے مغربی میڈیا کو جم کر لگائی لتاڑ، کہا- ہندوستان کے انتخابات میں اتنی دلچسپی کیوں

جے شنکر نے مغربی میڈیا کو جم کر لگائی لتاڑ، کہا- ہندوستان کے انتخابات میں اتنی دلچسپی کیوں

انٹرنیشنل ڈیسک: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک تقریب کے دوران ہندوستان کو تنقید کا نشانہ بنانے پر مغربی میڈیا کوجم کر کھری - کھوٹی سنائی ۔ حیدرآباد میں منعقدہ اس تقریب میں اپنے خطاب میں جے شنکر نے مغربی میڈیا کی مذمت کی اور کہا کہ مغربی میڈیا ہندوستان کے انتخابات میں خود کو سیاسی کھلاڑی سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مغربی میڈیا میں  ہندوستان کے خلاف اٹھنے والی آوازوں سے آگاہ ہیں۔  اگر مغربی میڈیا جمہوریت پر تنقید کرتا ہے تو اس کی وجہ معلومات کی کمی نہیں ہے بلکہ وہ جان بوجھ کر ایسا کرتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ اس سے ہندوستان  کے انتخابات متاثر ہوں گے۔
 جے شنکر نے کہا ہے کہ گرمی کے باوجود ہندوستان میں ووٹنگ کی مقدار مغربی ممالک کے سب سے بڑے ووٹنگ ریکارڈ سے زیادہ ہے۔ ایک غیر ملکی میڈیا آؤٹ لیٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ ایک مضمون میں لکھا گیا تھا کہ ہندوستان میں اتنی گرمی ہے، وہ اس وقت الیکشن کیوں کرارہے ہیں؟، تو جواب یہ ہے کہ اس گرمی میں بھی ہندوستان میں جتنی ووٹنگ ہوتی ہے  وہ آپ کے سب سے بڑے ووٹنگ ریکارڈ سے بھی زیادہ ہے ۔  ہندوستانی سیاست اب عالمی سطح پر پہنچ رہی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کو لگتا ہے کہ انہیں اس میں مداخلت کرنے کی ضرورت ہے لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ان کے اس بھرم کو دور کریں، یہ صرف خود اعتمادی کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔
  جے شنکر کا یہ ردعمل امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے انسانی حقوق پر ایک رپورٹ جاری کرنے کے دو دن بعد آیا ہے جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ ہندوستانی حکومت نے حکومت پر تنقید کرنے والے میڈیا آؤٹ پر دبا ڈالا ہے۔ 2023 میں، رپورٹرز ودآٹ بارڈرز نے اپنے پریس فریڈم انڈیکس میں 180 ممالک میں ہندوستان کو 161 ویں نمبر پر رکھا۔ اس سروے پر کئی سوالات بھی اٹھائے گئے کہ طالبان کی حکومت والے افغانستان سے بھارت کیسے نیچے آیا۔ تاہم ہندوستانی حکومت نے ان خبروں کو مسترد کر دیا۔ حکومت نے کہا تھا کہ یہ سب سیاسی مقاصد کے لیے کیا گیا ہے۔
 مغربی میڈیا کے علاوہ کانگریس پر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد کارروائی نہ کرنے کا الزام بھی لگایا گیا۔ جے شنکر نے کہا، "2008 کے حملے کے بعد، یو پی اے حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ہم بیکار بیٹھے رہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یو پی اے حکومت کا ماننا تھا کہ پاکستان پر حملہ نہ کرنا ملک کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے۔"
 



Comments


Scroll to Top