نیشنل ڈیسک: گجرات کے احمد آباد میں ہولناک طیارہ حادثے نے نہ صرف پورے ملک کو بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ٹیک آف کے دوران تیز رفتاری سے اڑان بھرتے ہوئے طیارہ سیدھا ایک ہسپتال کے ہاسٹل کی عمارت میں جا گھسا جس سے زبردست دھماکہ ہوا ، آگ اور دھواں پھیل گیا۔ اس خوفناک حادثے میں 265 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس سانحے کے درمیان معجزانہ بچاوکی کہانی بھی منظر عام پر آئی ہے۔ رمیش وشواس کمار، جو اس حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد مسافر ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں مل کر ان کی خیریت دریافت کی۔
https://x.com/ANI/status/1933384769955655851
وشواس کمار نے ہسپتال کے بستر سے اپنی دردناک کہانی سنائی۔ انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی جہاز نے رن وے پر رفتار پکڑی تو اسے کچھ عجیب سا محسوس ہوا۔ اچانک سب کچھ رک سا گیا اور پھر سبز سفید روشنیاں چمکنے لگیں۔ شاید پائلٹ ٹیک آف کے لیے پوری کوشش کر رہا تھا۔ لیکن چند سیکنڈ بعد طیارہ ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی سیٹ طیارے کے نچلے والے حصے میں تھی جو عمارت کے نچلے حصے سے ٹکرا گئی۔ اوپری حصے میں آگ لگ گئی اور کئی لوگ پھنس گئے۔ وہ کسی طرح طیارے سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گیا جبکہ سامنے کی طرف دیوار ہونے کی وجہ سے کوئی باہر نہیں نکل سکا۔
https://x.com/ANI/status/1933384769955655851
انہوں نے بتایا کہ اوپری حصے میں آگ لگ گئی تھی، بہت سے لوگ وہاں پھنس گئے تھے اور میں سیٹ سمیت نیچے گر گیا اور بچ گیا۔ دروازہ ٹوٹ گیاتھا، سامنے کچھ خالی جگہ دیکھ کر میں نے باہر نکلنے کی کوشش کی۔ رمیش وشواس نے بتایا کہ ان کی آنکھوں کے سامنے دو ایئر ہوسٹس، ایک چچا آنٹی کی لاشیں جل رہی تھیں۔
وشواس کمار نے اپنی آنکھوں کے سامنے بہت سے مسافروں، ایئر ہوسٹساور دیگر لوگوں کو جلتے دیکھا۔ حادثے میں ان کا بایاں ہاتھ بری طرح جھلس گیا تاہم ان کی جان بچ گئی۔ جیسے ہی وہ باہر نکلا تو دیکھا کہ آگ پھیل رہی ہے، اگر اس میں تھوڑا وقت اور لگ جاتا تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی تھی۔
https://x.com/Osint613/status/1933191247625142280
وشواس کے بڑے بھائی اجے بھی ان کے ساتھ سفر کر رہے تھے، لیکن ان کی حالت ابھی تک غیر یقینی ہے۔ لواحقین اور رشتہ دار اس کے بارے میں خبروں کا مسلسل انتظار کر رہے ہیں۔ وشواس کے دوسرے بھائی نے کہا کہ رمیش ہسپتال میں ٹھیک ہے، لیکن اجے کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔ وہ جلد ہی ہندوستان آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ خاندان، رشتہ دار اور پڑوسی اس حادثے سے گہرے صدمے میں ہیں۔