Latest News

امریکی وزیر دفاع نے سکھ فوجیوں کی داڑھی - مونچھ پر دیا متنازعہ بیان ، مچ گیا بوال ، رکن پارلیمنٹ تھامس نے کی یہ اپیل

امریکی وزیر دفاع نے سکھ فوجیوں کی داڑھی - مونچھ پر دیا متنازعہ بیان ، مچ گیا بوال ، رکن پارلیمنٹ تھامس نے کی یہ اپیل

نیویارک: امریکہ میں سکھ برادری کے فوجیوں کی تشویشات کو اجاگر کرتے ہوئے ایک اہم رکن پارلیمنٹ نے دفاعی ہیڈکوارٹر پینٹاگن سے اپیل کی ہے کہ وہ تمام فوجی اہلکاروں کے داڑھی مونچھ منڈوانے کی لازمی پالیسی پر دوبارہ غور کرے۔ انہوں نے کہا کہ بال اور داڑھی نہ کٹوانا سکھ مذہب کا بنیادی اصول ہے۔ امریکی کانگریس رکن تھامس آر سوازی نے حال ہی میں وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کو لکھے گئے خط میں کہا کہ سکھوں نے پہلی اور دوسری عالمی جنگ سمیت نسلوں سے امریکی فوجیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر جنگ لڑی ہے۔
انہوں نے کہا، سکھوں کے لیے ملک کی خدمت کرنا ایک مقدس فریضہ ہے، جو  'سنت - سپاہی ' نظریے کی علامت ہے۔ سکھ مذہب میں کیش نہ کاٹنا اور داڑھی رکھنا خدا کے تئیں عقیدت کی علامت ہے۔ سوازی نے کہا کہ فوجی نظم و ضبط اور وردی کے معیار کی اہمیت ہے لیکن مذہبی یا طبی بنیاد پر رعایت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سکھ، مسلم اور افریقی۔امریکی برادری کے کچھ اراکین کو تشویش ہے کہ اگر داڑھی پر پابندی بغیر کسی استثنا کے نافذ کی گئی، تو وہ فوج میں خدمت نہیں کر پائیں گے۔
گزشتہ ماہ امریکی جنرل اور حکام سے خطاب کرتے ہوئے ہیگسیتھ نے کہا تھا، ہم اپنے بال کٹوانے جا رہے ہیں، داڑھی منڈوانے جا رہے ہیں اور معیار پر عمل کرنے جا رہے ہیں... غیر پیشہ ورانہ نظر آنے کا دور ختم ہو گیا ہے۔ اب داڑھی والے لوگ نہیں رہیں گے۔ یہ اپیل ایسے وقت میں کی گئی ہے جب سوازی اور ریپبلکن رکن پارلیمنٹ ینگ کِم نے گزشتہ ہفتے دو جماعتی ہندوستانی امریکی وراثت کی تجویز پیش کی۔ یہ تجویز دیوالی کے موقع پر پیش کی گئی۔ یہ تجویز  ہندوستانی امریکیوں کی خدمات کی تعریف کرتی ہے اور مختلف مذہبی برادریوں کے خلاف نفرت اور تشدد کے واقعات کی مذمت کرتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top