National News

جالندھر والوں کو لگے گا جھٹکا! میونسپل کارپوریشن وصول کرے گا یہ بل

جالندھر والوں کو لگے گا جھٹکا! میونسپل کارپوریشن وصول کرے گا یہ بل

جالندھر: میونسپل کارپوریشن اب منظور شدہ کالونیوں، سیکڑوں فلیٹوں اور 66 فٹ روڈ اور شہر کے دیگر حصوں پر واقع درجنوں تجارتی عمارتوں سے پانی اور سیوریج کے بل وصول کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ان علاقوں میں کئی سالوں سے ترقیاتی کام ہو رہے تھے لیکن پانی اور سیوریج کے بل وصول نہیں ہو رہے تھے۔ اس غفلت کی وجہ سے کارپوریشن کو کروڑوں روپے کا ریونیو نقصان ہوا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کانگرس حکومت کے دوران اس وقت کے ایم ایل اے پرگٹ سنگھ کی کوششوں سے کنٹونمنٹ اسمبلی حلقہ کے 13 گاو¿ں کو 2019 میں جالندھر میونسپل کارپوریشن کی حدود میں شامل کیا گیا تھا، قواعد کے مطابق نئے شامل ہونے والے علاقوں پر 3 سال تک کوئی ٹیکس نہیں لگایا جانا تھا لیکن اس کے بعد وصولی شروع ہو جانی چاہیے تھی۔ سابق کارپوریشن حکام کی غفلت کے باعث 66 فٹ روڈ پر واقع کالونیوں، فلیٹس اور کمرشل عمارتوں سے تاحال بلوں کی وصولی شروع نہیں ہو سکی۔ خاص بات یہ ہے کہ 66 فٹ روڈ پر سیکڑوں غیر قانونی پانی اور سیوریج کے کنکشن ہیں جنہیں نہ تو کاٹا جا رہا ہے اور نہ ہی ان سے کوئی ریونیو وصول کیا جا رہا ہے۔ اس علاقے کا سیوریج فولڈیوال پلانٹ میں جاتا ہے جس کے آپریشن پر کارپوریشن کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے۔ کارپوریشن کا محکمہ واٹر سپلائی اس وقت سب سے زیادہ خسارے میں ہے کیونکہ اخراجات زیادہ اور ریکوری کم ہے۔ اس معاملے میں کارپوریشن کے افسران کی لاپرواہی کی بھی ویجیلنس جانچ کر رہی ہے۔
میئر کی ہدایت پر کوڈ بنانے کا کام شروع کر دیا گیا۔
میئر ونیت دھیر کی ہدایت پر کارپوریشن نے اب ان کالونیوں کی نشاندہی کرنا اور واٹر سپلائی برانچ کے ذریعے نئے میونسپل آئی ڈی جاری کرنا شروع کر دیا ہے۔ تعمیراتی کام شروع ہو چکا ہے۔ میئر نے کہا کہ آئی.ڈی. رقم بنتے ہی ان کالونیوں، فلیٹس اور کمرشل عمارتوں سے پانی اور سیوریج کے بلوں کی وصولی شروع ہو جائے گی جس سے کارپوریشن کی آمدنی میں اضافہ ہو گا۔
 



Comments


Scroll to Top