انٹرنیشنل ڈیسک: سوئٹزرلینڈ کے پہاڑی گاوں بلاٹن میں ان دنوں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ یہ الپائن گاوں، جو جنوبی وادی Lötschental میں واقع ہے، اس وقت لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے دوچار ہے۔ اسی وجہ سے مقامی انتظامیہ نے نہ صرف لوگوں بلکہ جانوروں کو بھی بروقت محفوظ مقامات پر پہنچانے کا ایک بے مثال قدم اٹھایا ہے۔ اس گاوں سے تقریباً 300 افراد کو نکالا گیا اور انخلاءکے اس آپریشن میں جانوروں کو بھی پوری اہمیت دی گئی۔ حیران کن بات یہ تھی کہ ایک زخمی گائے کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقام پر پہنچایا گیا۔ اس گائے کا نام 'لونی' بتایا جاتا ہے جو کہ شدید زخمی ہونے کی وجہ سے زمین سے نہیں نکالی جا سکی تھی ۔
جانوروں کی فہرست میں بھیڑ اور خرگوش بھی شامل ہیں۔
کرائسز سنٹر کے ترجمان جوناس جیٹزنر نے بتایا کہ اب تک گاوں سے 190 بھیڑیں، 26 گائیں اور تقریباً 20 خرگوشوں کو کامیابی کے ساتھ نکالا جا چکا ہے۔ اس میں 'لونی' نامی زخمی گائے بھی شامل ہے جسے خصوصی طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے باہر نکالا گیا تھا۔ بلاٹن کے میئر میتھیاس بیل والڈ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہفتہ کو شروع ہونے والے انخلاء کے دوران پوری کمیونٹی نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ گاوں والوں نے انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کیا اور جانوروں کو بچانے سے پیچھے نہیں ہٹے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بحران میں ہمارا اتحاد ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔
https://x.com/Caughtoncam_1/status/1924823903483871740
1.5 ملین کیوبک میٹر چٹان گرنے کا خطرہ
اس علاقے کے ماہر ارضیاتی ماہر البان بریگر نے کہا کہ اگرچہ اب تک کوئی بڑا لینڈ سلائیڈنگ نہیں ہوا ہے لیکن خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ پہاڑ پر جمع 15 لاکھ کیوبک میٹر چٹان کسی بھی وقت پھسل سکتی ہے۔ دھند اور خراب موسم کی وجہ سے اصل صورتحال کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ گرنے والی چٹان برف کے ایک بڑے ڈھیر کو بھی نیچے لا سکتی ہے جس سے مزید تباہی ہو سکتی ہے۔
ایسا حادثہ پہلے بھی ہو چکا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سوئٹزرلینڈ میں کسی گاو¿ں کو لینڈ سلائیڈنگ سے بچانے کے لیے خالی کرایا گیا ہو۔ برائنز گاو¿ں کو بھی سال 2023 میں وقت پر خالی کرا دیا گیا تھا، جب ایک بڑے پیمانے پر چٹانیں گرنے والی تھیں۔ چٹان بستی سے تھوڑی دور رک گئی، لیکن خطرہ برقرار رہا اور اگلے سال گاو¿ں کو دوبارہ خالی کرانا پڑا۔