نئی دہلی:صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر نے منگل کے روز پھر سے یہ اعادہ کیا کہ ملک میں کووڈ انفیکشن کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جارہی ہے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق 19 مئی سے اب تک ملک میں کورونا کے ایکٹو کیسز 1010 تک پہنچ گئے ہیں۔انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راجیو بہل نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے اور فی الحال گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔
ملک بھر میں پھر سے کورونا وائرس کی نئی ویرینٹ جے این 1 کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے متعلقہ اہلکار سرگرم ہو گئے ہیں۔ صحت کی نگہداشت کرنے والے تمام اداروں کو الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے اور انہیں علاج کی تمام ضروری سہولیات تیار رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ فی الحال کیرالہ میں سب سے زیادہ ایکٹیو کیسز ہیں۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، کیرالہ 430 زیر علاج مریضوں کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد مہاراشٹر 209 اور دہلی 104 کیسز کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ گجرات میں 83، تامل ناڈو میں 69، کرناٹک میں 47، اتر پردیش میں 15، راجستھان میں 13، مغربی بنگال میں 12، پڈوچیری میں 9، ہریانہ میں 9، آندھرا پردیش میں 4، مدھیہ پردیش میں 2 اور تلنگانہ، گوا اور چھتیس گڑھ میں ایک ایک کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک 6 افراد کورونا وائرس کی وجہ سے فوت ہو چکے ہیں۔ اس مہلک وائرس سے مہاراشٹر میں تین، کیرالہ میں دو اور کرناٹک میں ایک مریض کی موت ہوئی ہے۔
ڈاکٹر بہل نے کہا کہ ملک میں کووڈ انفیکشن کے متاثرین بڑھ رہے ہیں، تاہم اس کے بارے میں فکر کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی نگہداشت کے شعبے کے تمام ادارے صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور مناسب وقت پر فوری کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کوویڈ انفیکشن کی شدت بہت کم ہے اور لوگوں کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کووڈ انفیکشن سے نمٹنے کے لیے ویکسین دستیاب ہے۔