نئی دہلی: فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل امرپریت سنگھ نے جمعرات کو دفاعی افواج کے لیے آلات اور نظام کی خریداری اور تیاری میں تاخیر پر واضح تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبہ میں بھی منصوبہ وقت پر مکمل نہیں ہوتا ہے اور اس سے افواج کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
ائیر چیف مارشل نے پرائیویٹ سیکٹر پر بھی زور دیا کہ وہ 'آتم نر بھر بھارت' دفاعی پیداوار میں حصہ لینے اور افواج کے لیے عالمی معیار کے کچھ نظام پیش کرنے کے لیے تیار رہے۔
فضائیہ کے سربراہ نے یہاں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی ا?ئی ا?ئی) کے سالانہ بزنس سمٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروجیکٹوں میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کے لیے جوابدہی طے کی جانی چاہیے۔ کانفرنس کا افتتاح وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کیا۔ ایئر چیف مارشل سنگھ نے کہا کہ وقت کی کمٹمنٹ بہت اہمیت کی حامل ہے، کام دیے گئے وقت میں مکمل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ کئی بار جب ہم کسی معاہدے پر دستخط کرتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ سسٹم کبھی ڈیلیور نہیں ہونے والے ہیں۔ مجھے ایک بھی پروجیکٹ یاد نہیں جو وقت پر مکمل ہوا ہو، ہم ایسا وعدہ کیوں کریں جسے ہم پورا نہیں کر سکتے۔
ڈیلیور کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع نے بھی آج کہا ہے کہ ”پران جائے پر بچن نہ جائے“۔
انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ وعدے قابل اعتبار ہونے چاہئیں، کیونکہ معاہدوں کی بروقت فراہمی نہ کرنے سے مسلح افواج کی استعداد کار بڑھانے کے کام اور وسیع تر تزویراتی قلعہ بندی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ عزم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے اداکار سلمان خان کے مشہور ڈائیلاگ ”ایک بار جو ہم نے کمٹ کر دیا ہے، پھر میں اپنے آپ کی بھی نہیں سنتا“ کا حوالہ دیا۔
انہوں نے دفاعی صنعت کو پرائیویٹ سیکٹر کے لیے کھولنے کے حکومتی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انڈسٹری کو اس چیلنج کو پوری عزم کے ساتھ اٹھانا چاہیے، چاہے اس سے ملنے والے فوائد کم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 'آتم نر بھر بھارت' پہل کے تحت ہندوستان چاہتا ہے کہ ملک کے نجی شعبے کو دفاعی پیداوار کی بڑی ذمہ داری نبھائے، نجی شعبے کو اس اہم موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔