National News

پرینکا گاندھی کا وزیر اعظم پر حملہ، کہا-ووٹ کا حق خطرے میں، ووٹروں کو دی جا رہی ہے رشوت

پرینکا گاندھی کا وزیر اعظم پر حملہ، کہا-ووٹ کا حق خطرے میں، ووٹروں کو دی جا رہی ہے رشوت

کٹیہار:کانگرس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے سنیچر کو کٹیہار میں انتخابی جلسے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں وہی حق خطرے میں ہے جس کے لئے مہاتما گاندھی نے آزادی سے پہلے جدوجہد کی تھی، یعنی عوام کے ووٹ کا حق کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی عوام سے ان کا ووٹ کا حق چھیننا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ”پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی نے آئین کی چوری کرنے کی کوشش کی اور اب وہ آپ کے ووٹ کے حق کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سازش میں وزیر اعظم مودی، الیکشن کمیشن اور وزیر داخلہ امت شاہ بھی شامل ہیں۔“
کانگریس کی جنرل سکریٹری نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس ”وعدہ خلافی“ کا جواب جمہوری طریقے سے دیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اس سازش کا جواب مستقبل میں دینا ہوگا اور عوام کو اپنے حق کی حفاظت کرنی ہوگی۔
بہار میں برسر اقتدار قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ خواتین کو 10 ہزار روپے دینے کی اسکیم صرف انتخابات کے وقت ووٹروں کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”10-20 سال گزر گئے، لیکن آپ کے لئے کچھ نہیں کیا گیا۔ اب انتخابات کے وقت یہ 10 ہزار روپے دے رہے ہیں۔ یہ بھی ایک قسم کی رشوت ہے، جو آپ کے ووٹ کے بدلے دی جا رہی ہے۔“
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ یہ پیسے لے لیں، لیکن ووٹ سوچ سمجھ کر ڈالیں۔ کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ ”آپ کا ووٹ آپ کی بیٹیوں اور آپ کے مستقبل کے لئے ہے۔ اسے ضائع نہ کریں۔ یہ ووٹ ہی آپ کی امانت ہے۔“
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی سیاست اب عوام کو اصل مسائل سے بھٹکانے اور مذہب کے نام پر تقسیم کرنے تک محدود ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”وزیر اعظم کی زبان دیکھئے، کٹا، قتل، اغوا جیسے الفاظ ان کی تقریروں میں سنائی دیتے ہیں۔ یہ ایک وزیر اعظم کو زیب نہیں دیتا۔ وہ روزگار، تعلیم، اسکول، کالج یا یونیورسٹی کی بات نہیں کرتے۔“ انہوں نے کہا کہ بہار میں 20 سال سے این ڈی اے کی حکومت ہے، لیکن ترقی کی حالت عوام خود بہتر جانتی ہے۔
کانگریس لیڈر نے ریاست میں تعلیم اور روزگار کی صورت حال پر تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں ہر سال تقریباً 25 لاکھ نوجوان مقابلہ جاتی امتحانات میں شامل ہوتے ہیں، لیکن پیپر لیک ہونے کی وجہ سے ان کا مستقبل تاریک ہو جاتا ہے۔ کسانوں کی حالت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی غفلت کی وجہ سے نہ کم از کم امدادی قیمت ملتی ہے اور نہ ہی پیداوار کا صحیح نرخ۔
وزیر اعظم مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ ”مودی جی اپنے دو دوستوں اڈانی اور امبانی کو ملک کی دولت سونپ رہے ہیں۔ وہ ان کے ساتھ دعوتوں میں شامل ہوتے ہیں، لیکن عوام کے دکھ درد میں کبھی ساتھ نظر نہیں آتے۔ غریبوں کے قرضے معاف نہیں ہوتے، لیکن اڈانی اور امبانی کے 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیئے جاتے ہیں۔“
انہوں نے بہار میں بڑھتے جرائم پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ ریاست میں جرائم تین گنا بڑھ گئے ہیں اور سب سے زیادہ ظلم دلتوں، اقلیتوں، عورتوں اور پسماندہ طبقات پر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں ”مافیاوں کی حکومت“ چل رہی ہے اور صرف باہر کے ٹھیکداروں کو ہی ترجیح دی جارہی ہے۔
معاشی پالیسیوں پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسے فیصلوں نے چھوٹے صنعتی اداروں کو تباہ کر دیا، جس سے لاکھوں لوگوں کی نوکریاں چلی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ مجبور ہو کر بہار کے لوگ روزگار کی تلاش میں ہجرت کرتے ہیں، شوہر باہر جا کر ذلت سہتا ہے اور گھر پر عورتیں اکیلے تمام مشکلات برداشت کرتی ہیں۔ یہ بہار کی زرخیز مٹی کے ساتھ ناانصافی ہے۔
جلسے کے آخر میں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اب بہار میں تبدیلی لانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”یہ تبدیلی اپنے مستقبل، اپنی مٹی اور آنے والی نسلوں کے لئے بہت ضروری ہے۔“
 



Comments


Scroll to Top