National News

سرحدوں پرہائی الرٹ، فوج کی تعیناتی بڑھا دی گئی، روبوٹک نگرانی نظام متحرک

سرحدوں پرہائی الرٹ، فوج کی تعیناتی بڑھا دی گئی، روبوٹک نگرانی نظام متحرک

سری نگر:لائن آف کنٹرول پر دراندازی کی کوششوں، مشکوک نقل و حرکت اور بدلتے موسمی حالات کے پیش نظر فوج نے اپنی نگرانی اور گشت کے نظام کو مزید جدید بنانے کے لیے ’روبوٹک ٹیکنالوجی‘ کو مستقل طور پر تعینات کر دیا ہے یہ خودکار روبوٹ نہ صرف فوجی اہلکاروں کی لاجسٹک مدد کر رہا ہے بلکہ اب یہ بارڈر نگرانی کے نظام کا ایک لازمی جزو بن چکا ہے فوجی ذرائع کے مطابق روبوٹک سسٹم ایک جدید مصنوعی ذہانت سے لیس مشین ہے جو دشوار گزار پہاڑی علاقوں، برفیلے راستوں اور کمزور زمینی خطوں میں بھی بغیر کسی انسانی رہنمائی کے حرکت کر سکتی ہے۔ یہ روبوٹ بھاری سامان، اسلحہ، خوراک اور ضروری طبی سازوسامان دور دراز چوکیوں تک پہنچانے میں فوجیوں کی مدد کر رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران اس روبوٹک ٹیکنالوجی نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ اس آپریشن میں، جو لائن آف کنٹرول کے قریب حساس علاقوں میں چلایا گیا تھا، روبوٹک سسٹم نے نہ صرف نقل و حرکت میں تیزی پیدا کی بلکہ گشت کے دوران مشکوک سرگرمیوں کا پتہ لگانے میں بھی مدد فراہم کی۔ اسی تجربے کے بعد فوج نے فیصلہ کیا کہ اسے مستقل طور پر سرحدی نگرانی کے نظام کا حصہ بنایا جائے۔
فوجی عہدیداروں کے مطابق یہ روبوٹ دن رات نگرانی کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں نصب جدید سینسرز، ہائی ریزولوشن کیمرے اور نائٹ ویڑن ٹیکنالوجی اسے ہر وقت فعال رکھتے ہیں۔ یہ روبوٹ کسی بھی مشکوک حرکت، دراندازی کی کوشش یا غیر معمولی آواز کو فوراً ریکارڈ کرتا ہے اور مرکزی کمانڈ کنٹرول سینٹر کو الرٹ بھیج دیتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ روبوٹک نظام کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ یہ 40 سے 50 کلوگرام تک وزن آسانی سے اٹھا سکتا ہے، خودکار طور پر رکاوٹوں سے بچتا ہے، اور ہنگامی حالات میں زخمی اہلکاروں تک امداد پہنچانے کا کام بھی انجام دیتا ہے۔ اس میں نصب جی پی ایس سسٹم، تھرمل امیجنگ اور مصنوعی ذہانت کے جدید الگورتھم اسے ایک مکمل خودمختار معاون بناتے ہیں۔
فوج کے ایک افسر نے بتایا کہ روبوٹک سسٹم کی موجودگی نے سرحدی گشت کو پہلے سے کہیں زیادہ مو¿ثر اور محفوظ بنا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مشین فوجی اہلکاروں کی جسمانی مشقت کو کم کرتی ہے اور انہیں دشمن کی سرگرمیوں پر زیادہ توجہ دینے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو مزید اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ یہ روبوٹ خطرناک یا بارودی راستوں کی بھی نشاندہی کر سکے۔ فوج کے ٹیکنیکل کور کے ماہرین کے مطابق روبوٹک نظام ایک ایسا قدم ہے جو ہندوستانی فوج کو جدید ترین جنگی ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کی سمت میں انقلابی تبدیلی ثابت ہوگا۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق روبوٹک ٹیکنالوجی نہ صرف آپریشنل کارکردگی کو بڑھا رہا ہے بلکہ اس کی بدولت فوجی جوانوں کو جان کے خطرات والے مشنوں میں ایک محفوظ سہارا بھی میسر آ رہا ہے۔ سرحدی سلامتی کے موجودہ حالات میں یہ روبوٹک ساتھی مستقبل کی جنگی تیاریوں میں ایک نیا باب رقم کر رہا ہے۔



Comments


Scroll to Top