انٹرنیشنل ڈیسک: یوکرین نے روس پر اب تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا ہے۔ یہ حملہ روس کے ایک دور افتادہ علاقے سائبیریا میں ہوا جہاں ایک فوجی ایئربیس کو نشانہ بنایا گیا۔ روس کے علاقے ارکتسک کے گورنر نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے ڈرون نے سریڈنی گاو¿ں میں واقع فوجی یونٹ پر حملہ کیا۔ سائبیریا جیسے علاقے پر ایسا حملہ پہلی بار ہوا ہے۔ سیکیورٹی سروس آف یوکرین (ایس بی یو) کی جانب سے کیے گئے اس آپریشن میں روس کے اندر گہرائی تک جا کر کئی ایئربیس کو نشانہ بنایا گیا۔
یوکرینی میڈیا کے مطابق روس کے 40 سے زائد لڑاکا اور بمبار طیاروں نے اولنیا اور بیلیا جیسے ہوائی اڈوں پر حملہ کر کے نقصان پہنچایا۔ اس کے جواب میں اتوار کو یوکرین کے فوجی تربیتی مرکز پر روس کے میزائل حملے میں کم از کم 12 یوکرینی فوجی ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو گئے۔ یوکرین کی فوج نے ایک بیان جاری کرکے یہ اطلاع دی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ رات 12:50 پر ہوا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ حملے کے وقت کوئی فوجی تیاریاں نہیں کی جا رہی تھیں۔ یوکرینی فوج کا کہنا تھا کہ حملے کے حالات جاننے کے لیے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے دیا گیا ہے، جس میں اتنے اہلکار ہلاک ہوئے۔
یوکرین کا یہ تربیتی مرکز فرنٹ لائن سے تقریباً ایک ہزار کلومیٹر دور ہے۔ تاہم یہ جگہ روسی جاسوسی اور ڈرون حملوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یوکرین کی فوج کو فوجیوں کی کمی کا سامنا ہے اور وہ ایک جگہ پر فوجیوں کو جمع کرنے کے خلاف اضافی احتیاط برت رہی ہے کیونکہ فرنٹ لائن پر آسمان روسی ڈرونز سے بھرا ہوا ہے جو اہداف کی تلاش میں رہتے ہیں۔ یوکرینی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ فوجی حکام کی کارروائی یا عدم فعالیت کی وجہ سے مارے گئے ہیں تو ذمہ داروں کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔ دریں اثنا، روسی وزارت دفاع نے اتوار کو دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے شمالی علاقے سومی کے گاو¿ں اولیکسیوکا پر قبضہ کر لیا ہے۔ یوکرین کے حکام نے ہفتے کے روز سومی کے علاقے میں مزید 11 بستیوں کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ روسی افواج اس علاقے میں آگے بڑھ رہی ہے۔