انٹر نیشنل ڈیسک : امریکہ کے جنوبی نیو جرسی میں ایک دل دہلا دینے والا فضائی حادثہ سامنے آیا ہے۔ ہیمونٹن میونسپل ایئرپورٹ کے قریب پرواز کرتے ہوئے دو ہیلی کاپٹر فضا میں ہی ایک دوسرے سے ٹکرا گئے۔ اس شدید ٹکر کے بعد دونوں طیارے ایک کھلے میدان میں جا گرے۔ اس حادثے میں ایک پائلٹ ہلاک ہو گیا ہے جبکہ دوسرا شدید زخمی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں اس خوفناک تصادم کو صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
صبح 11:25 بجے مچی افراتفری
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق یہ حادثہ صبح تقریبا 11:25 بجے پیش آیا۔ حادثے میں شامل طیاروں کی شناخت اینسٹروم ایف 28 اے اور اینسٹروم 280 سی کے طور پر ہوئی ہے۔
صرف پائلٹ سوار تھے: خوش قسمتی سے دونوں ہیلی کاپٹروں میں صرف پائلٹ ہی موجود تھے اور کوئی دوسرا مسافر سوار نہیں تھا۔
CrashVision: Tragic Helicopter Crash in New Jersey!
📡What We Know: Two helicopters collided mid-air and crashed near Hammonton, New Jersey, leaving 1 dead and another critically injured as emergency crews responded to the scene. Cause of the crash has not been determined. pic.twitter.com/4GoaGRKMIJ
— John Cremeans (@JohnCremeansX) December 28, 2025
فوری ریسکیو: ہیمونٹن فائر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ سین میکری نے بتایا کہ ہنگامی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں۔ دونوں پائلٹوں کو ملبے سے نکال کر ٹراما سینٹر بذریعہ فضائی راستہ منتقل کیا گیا جہاں علاج کے دوران ایک پائلٹ جانبر نہ ہو سکا ۔
جانچ کے دائرے میں' فلائٹ ڈیٹا' اور' مینجمنٹ '
اس حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ تحقیقاتی ادارے اب کئی پہلوؤں پر کام کر رہے ہیں۔
فضائی ٹریفک کنٹرول: پائلٹوں اور کنٹرول ٹاور کے درمیان ہونے والی آخری گفتگو کا تجزیہ۔
دیکھ بھال کا ریکارڈ: کیا طیاروں میں پہلے سے کوئی تکنیکی خرابی موجود تھی۔
پرواز کا راستہ: دونوں ہیلی کاپٹر ایک ہی وقت میں ایک ہی بلندی پر کیسے پہنچے۔
آنے والے چند دنوں میں ملبے کو ایک محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے گا تاکہ تفصیلی تکنیکی جانچ کی جا سکے۔
سیاسی ردعمل اور تعزیت
نیو جرسی کے سینیٹر کوری بکر نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا کہ جنوبی جرسی کے اوپر پیش آنے والا یہ حادثہ خوفناک اور افسوسناک ہے۔ بکر نے واضح کیا کہ ان کا دفتر وفاقی تحقیقاتی اداروں کے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ واقعے کی اصل وجوہات کا پتہ لگایا جا سکے۔