مالیرکوٹلہ:مقامی جرگ چوک پر پل میں پڑنے والی دراڑوں کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ مالیرکوٹلہ ہاؤس کے مضبوط سیاسی قلعے کی دیوار وں میں کل رات ٹوٹ گئیں جب مالیرکوٹلہ کو کانگرس کی سیاسی راجدھانی کہا جاتا تھا۔ کانگرس کے سابق میونسپل کونسل صدور محمد اقبال فوجی، محمد اسحاق شاکا سمیت ایک موجودہ کونسلر شافعہ اقبال اور ایک سابق کونسلر بی بی جویدا سکا جمال پورہ علاقہ سے اپنے سینکڑوں معززین کے اہل خانہ کے ساتھ AAP امیدوار ڈاکٹر جمیل الرحمن کی قیادت میں آپ پارٹی میں شامل ہوگئے۔
کیجریوال کی تصویر والے سروپے ڈال کر ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے ڈاکٹر جمیل الرحمان نے پارٹی پیج پر خیرمقدم کیا اور کہا کہ کانگرس مالیرکوٹلہ ہاؤس کے سربراہ محمد مصطفی نے گزشتہ 15-20 سالوں سے مالیرکوٹلہ میں خوف کا ماحول پیدا کر رکھا تھا۔مالیرکوٹلہ کے عوام خوفناک سیاہ حکومت کے خاتمے کے لیے اب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر جمیل اور کامریڈ اسماعیل نے اپنی دھواں دھار تقریروں میں مصطفی کو ایک ظالم اور فرعونی مفکر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شخص نے جہاں مختلف مذاہب اور ذاتوں کے لوگوں کی تذلیل کی وہیں مالیرکوٹلہ کے معزز اور بزرگوں کی تذلیل کی۔ تمام مذاہب کے مشترکہ گلدستے کو پتوں کے نام پر مبینہ تقسیم نے برباد کر دیا ہے۔ انہوں نے مالیرکوٹلہ کے انتخابی میدان کو کانگرس مالیرکوٹلہ ہاؤس کی ظلم کے خلاف معرکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 10 مارچ کو ظلم کے خلاف جیت کے بعد مالیرکوٹلہ ہاؤس کو ایسے نہیں چھوڑا جائے گا بلکہ ایک ایک اینٹ کا حساب لیا جائے گا ۔
حاضرین نے بھی زوردار تالیوں اور نعروں سے ان کا استقبال کیا۔ یاد رہے کہ اقبال کے AAP میں شامل ہونے سے چند گھنٹے قبل ہی کابینہ کی وزیر رضیہ سلطان انہیں منانے کے لیے فوجی کی رہائش گاہ پر پہنچی تھیں لیکن وزیراعلیٰ صاحبہ کی بھرپور کوششوں کے باوجود فوجی نے صاف جواب دیا۔اس موقع پر موجود معززین میں کامریڈ اسماعیل، اقبال فوجی، اسحاق سکا، گلزار ڈیلر، شمس الدین چودھری، محمد شکیل نندن بھومسی، خوشی محمد واسیقہ نویس، درشن پال اور سلیمان نونا شامل تھے۔