National News

ٹرمپ نے دی وارننگ : اگر غزہ میں خونریزی جاری رہی تو مجبوراً وہاں جا کر حماس کا خاتمہ کرنا پڑے گا

ٹرمپ نے دی وارننگ : اگر غزہ میں خونریزی جاری رہی تو مجبوراً وہاں جا کر حماس کا خاتمہ کرنا پڑے گا

انٹر نیشنل ڈیسک: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو حماس کو وارننگ دی کہ اگر غزہ میں خونریزی جاری رہی توہمیں مجبوراً وہاں جا کر اس کا خاتمہ کرنا پڑے گا۔ یہ وارننگ اس وقت دی گئی جب پچھلے ہفتے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمال معاہدے کے بعد سے خطے میں جاری تشدد کو ٹرمپ نے پہلے معمولی بتایا تھا۔ تاہم، حماس کو وارننگ دینے کے بعد انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ اپنے فوجی غزہ نہیں بھیجے گا۔
انہوں نے صحافیوں سے کہایہ ہم نہیں کریں گے۔ ہمارے نزدیک ایسے لوگ ہیں جو یہ کام بہت آسانی سے کر لیں گے، لیکن ہماری نگرانی میں۔ ٹرمپ نے منگل کو کہا تھا کہ حماس نے کچھ بہت برے گروہوں کو ختم کر دیا ہے اور گروہ کے کئی ارکان کو قتل کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا، سچ کہوں تو اس سے مجھے زیادہ فرق نہیں پڑا۔ تاہم، انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ اپنی دھمکی کو کیسے نافذ کریں گے اور امریکہ کے صدر کے سرکاری رہائش گاہ اور دفتر 'وائٹ ہاوس' نے بھی اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
پھر بھی ٹرمپ نے یہ صاف کیا کہ غزہ میں حماس کی طرف سے حریف گروہوں کے قتل کے بارے میں ان کا صبر محدود ہے۔ انہوں نے کہاانہیں اپنے ہتھیار ڈالنے ہوں گے، ورنہ ہم انہیں بے اسلحہ کریں گے اور یہ جلد اور ممکنہ طور پر پر تشدد طریقے سے ہوگا۔ غزہ میں 18 سال پہلے اقتدار میں آنے کے بعد حماس کی پولیس نے سخت سکیورٹی انتظام قائم کے تھے، لیکن حالیہ مہینوں میں اسرائیلی حملوں اور قبضے کی وجہ سے ان کی گرفت کمزور پڑ گئی ہے۔ مقامی مسلح گروہوں اور اسرائیل کے حمایتی گروہوں پر انسانی امداد لوٹنے اور بیچنے کے الزامات ہیں۔



Comments


Scroll to Top