واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز وینزویلا کے ایک گینگ پر کیے گئے مہلک فوجی حملے کو درست قرار دیا اور کہا کہ یہ لاطینی امریکی منشیات فروش گروہوں کو سخت پیغام دینے کے لیے ضروری تھا۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ کارروائی منشیات کے اسمگلروں کو امریکہ میں منشیات کی اسمگلنگ کرنے کی دوبارہ کوشش سے پہلے سوچنے پر مجبور کرے گی۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس (امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور دفتر)میں پولینڈ کے صدر کیرول ناورووکی کی میزبانی کرتے ہوئے کہا: ہمارے ملک میں بہت سے لوگوں کو مارنے کے لیے بھاری مقدار میں منشیات آ رہی تھیں، اور ہر کوئی اسے اچھی طرح سمجھتا ہے۔ منگل کا حملہ امریکہ کی عام منشیات روک تھام کی حکمت عملی سے مختلف تھا اور یہ ایسے وقت پر ہوا جب ٹرمپ نے وینزویلا کے قریب سمندری علاقوں میں بحریہ کی تعیناتی بڑھا دی ہے۔
بدھ کے روز وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی خبردار کیا کہ اس طرح کے آپریشن دوبارہ کیے جائیں گے۔ وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے کہا کہ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو اپنے ملک کو "منشیات کے ایک ریاستی گینگ لیڈر" کی طرح چلا رہے ہیں۔ تاہم، حکومت نے یہ ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا کہ جن لوگوں پر حملہ کیا گیا، وہ وینزویلا کے گینگ ٹرین ڈی ارگوا سے وابستہ تھے۔