Latest News

سینیٹ میں ہنگامہ آرائی کے درمیان ٹرمپ کا ٹیکس بل اگلے مرحلے کی طرف، ایلون مسک بولے- ملک کو ہوگا بھاری نقصان

سینیٹ میں ہنگامہ آرائی کے درمیان ٹرمپ کا ٹیکس بل اگلے مرحلے کی طرف، ایلون مسک بولے- ملک کو ہوگا بھاری نقصان

واشنگٹن:  امریکی پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ میں ٹیکس چھوٹ ،اخراجات میں کٹوتیوں اور ملک بدری کی فنڈنگ میں اضافے کے  صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بل نے ایک اہم طریقہ کار کو بمشکل صاف کیا ہے۔ بل کی منظوری کی آخری تاریخ 4 جولائی ہے۔ ہفتے کی رات دیر گئے سینیٹ کے اجلاس کے طریقہ کار کے مرحلے میں بل کے حق میں 51 جب کہ مخالفت میں 49 ووٹ ڈالے گئے۔ دونوں ووٹ برابر ہونے کی صورت میں، 'ٹائی بریک' کے لیے نائب صدر جے ڈی وینس ایوان میں موجود تھے۔ ایوان میں اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ مذاکرات کے لیے جمع ہوئے اور تعطل کے نتیجے میں ووٹنگ گھنٹوں تک روک دی گئی۔
کاروباری شخصیت ایلون مسک نے ہفتے کے روز ایک بار پھر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات میں کٹوتی کے بل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس بل کو پاس کرانے کے لیے ریپبلکن پارٹی کے قانون ساز جدوجہد کر رہے ہیں، اس سے ملازمتیں تباہ ہو جائیں گی اور ابھرتی ہوئی صنعتیں ٹھپ ہو جائیں گی۔ مسک نے ہفتے کے روز X پر لکھا کہ سینیٹ کا تازہ ترین مسودہ بل امریکہ میں لاکھوں ملازمتوں کو ختم کر دے گا اور ہمارے ملک کو بڑے پیمانے پر تزویراتی نقصان پہنچائے گا۔
مسک نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی جب سینیٹ تقریبا 1000 صفحات پر مشتمل بل پر کھلی بحث پر ووٹنگ کرنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اس سے جہاں پرانی صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا، وہیں ابھرتی ہوئی صنعتوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔ ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او نے بعد میں ایک پوسٹ میں لکھا کہ یہ بل "ریپبلکن پارٹی کے لیے سیاسی خودکشی" ہوگا۔ مسک نے ٹرمپ پر تازہ حملہ کیا ہے۔ حال ہی میں، مسک نے اپنا سرکاری کارکردگی کا محکمہ چھوڑتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ پر سنگین الزامات لگائے تھے۔
 



Comments


Scroll to Top