National News

بھارت کے دباومیں ٹرمپ کا یو ٹرن! امریکہ کی ٹیرف پالیسی میں کی بڑی تبدیلی ، ان مصنوعات میں دے دی ٹیکس چھوٹ

بھارت کے دباومیں ٹرمپ کا یو ٹرن! امریکہ کی ٹیرف پالیسی میں کی بڑی تبدیلی ، ان مصنوعات میں دے دی ٹیکس چھوٹ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے فیصلے سے دنیا کو حیران کردیا۔ بھارت سمیت کئی ممالک کے دباو کے بعد ٹرمپ نے اپنی باہمی ٹیرف پالیسی میں بڑی تبدیلی کی اور کئی اہم مصنوعات کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا۔ ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک پر عائد اپنے ٹیرف میں بڑی تبدیلی کی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے عالمی تجارت پر سخت موقف اختیار کیا تھا اور کئی ممالک سے درآمد کی جانے والی اشیا پر ٹیرف عائد کیا تھا جس سے بین الاقوامی منڈیوں میں تشویش بڑھ گئی تھی۔ اب 6 ستمبر کو جاری کردہ نئے حکم نامے کے تحت ٹرمپ نے بعض اشیاء کو باہمی ٹیرف سے خارج کر دیا ہے جبکہ کچھ منتخب مصنوعات پر ڈیوٹی بڑھا دی ہے۔ ٹرمپ کے فیصلے سے لگتا ہے کہ بھارت کی دباو کی پالیسی کا ٹرمپ پر اثر ہونا شروع ہو گیا ہے۔ وائٹ ہاوس کے مطابق نئے آرڈر میں درج ذیل اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
ٹیرف میں تبدیلیوں کی تفصیلات
استثنیٰ موصول: ان اشیاءپر اب باہمی ٹیرف لاگو نہیں ہوگا، جس کا ان کی قیمتوں اور رسد پر مثبت اثر پڑے گا۔

  • گریفائٹ، ٹنگسٹن، یورینیم
  • گولڈ بلین اور دیگر دھاتیں۔
  • سیڈو فیڈرین، اینٹی بائیوٹکس اور کچھ اہم ادویات

ٹیرف جاری/اضافہ: ان اشیاءپر محصولات یا تو لاگو رہیں گے یا پہلے کے مقابلے میں بڑھائے گئے ہیں۔

  • سلیکون مصنوعات
  • رال
  • ایلومینیم ہائیڈرو آکسائیڈ

نئے قوانین پیر سے لاگو ہوں گے۔
یہ تبدیلیاں جمعہ کو جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر کے تحت کی گئی ہیں۔ نئے قوانین پیر سے لاگو ہوں گے۔ اس قدم کو ٹرمپ کی تجارتی عدم توازن کی اصلاح کی پالیسی کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت امریکہ پر مسلسل دباو¿ ڈال رہا ہے کہ ٹیرف سے دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات متاثر ہو رہے ہیں۔ اس سے کئی ہندوستانی کمپنیوں کو براہ راست نقصان اٹھانا پڑا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ٹرمپ کا یہ یو ٹرن ہندوستان کی مضبوط لابنگ اور سفارتی دباو کا نتیجہ ہے۔
ماہرین کی وارننگ
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ٹرمپ نے جزوی ریلیف دیا ہے لیکن ان کی غیر یقینی اور مسلسل بدلتی پالیسیاں عالمی منڈی کے لیے خطرے کی علامت ہیں۔ اچانک فیصلے سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کے لیے عدم استحکام کو بڑھا سکتے ہیں۔
مودی سرکار کو ملی سفارتی کامیابی
بھارتی تجزیہ کاروں نے اسے مودی سرکار کی سفارتی فتح قرار دیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ بھارت نے امریکہ کو دکھا دیا ہے کہ اس کی معاشی طاقت کو نظر انداز کرنا آسان نہیں ہے۔ ٹرمپ نے پہلے بھی ٹیرف کو قومی سلامتی سے جوڑ کر لاگو کیا تھا۔ ان کا استدلال تھا کہ امریکہ پر غیر ملکی تجارت کا انحصار بڑھ رہا ہے اور اس سے ملکی صنعتوں کو خطرہ ہے۔ تاہم گزشتہ ماہ کئی ممالک کے ساتھ سودے بازی بھی کی گئی۔ ان معاہدوں کے تحت کچھ ممالک کے لیے محصولات کم کیے گئے اور بدلے میں امریکہ میں پیداوار اور سرمایہ کاری پر پابندیاں غیر ملکی سرمایہ کاروں سے ہٹا دی گئیں۔
عالمی اثرات اور خدشات

  • ٹیرف میں تبدیلی سے خاص طور پر اشیائے ضروریہ اور دھاتوں کی قیمتوں میں استحکام متوقع ہے۔
  • تاہم، سلیکون، رال اور ایلومینیم ہائیڈرو آکسائیڈ پر ٹیرف میں اضافے سے کچھ صنعتوں میں لاگت بڑھ سکتی ہے۔
  • تجارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلے اچانک اور جلد بازی میں لیے گئے جس سے عالمی منڈیوں میں عدم استحکام برقرار رہے گا۔

اس کے علاوہ کچھ اہم ادویات میں ریلیف دینے کے اقدام کو صحت اور سپلائی چین کے لیے فائدہ مند سمجھا جا رہاہے۔
ٹرمپ کی ٹیرف ترمیم پالیسی اور سودے بازی کا مرکب ہے۔ ایک طرف اس نے کچھ ضروری اشیا اور ادویات پر ریلیف دیا ہے تو دوسری طرف سیلیکون اور کچھ دیگر مصنوعات پر ڈیوٹی بڑھا کر امریکی صنعتوں کو تحفظ دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق عالمی تجارت پر اس کے اثرات طویل مدت میں نظر آئیں گے جبکہ ملکی صنعتوں اور صارفین کو قلیل مدتی فائدے اور نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top