National News

اب اس ملک کی پالیسیوں پر بھڑکے ڈونالڈ ٹرمپ، بولے- ہم بہت ناراض ہیں، وہ ایسے قدم اٹھارہے ہیں جو۔۔۔

اب اس ملک کی پالیسیوں پر بھڑکے ڈونالڈ ٹرمپ، بولے- ہم بہت ناراض ہیں، وہ ایسے قدم اٹھارہے ہیں جو۔۔۔

 نیشنل ڈیسک: ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ (5 ستمبر 2025)کو برازیل حکومت کی پالیسیوں پر نشانہ ا۔ ٹرمپ نے کہا کہ برازیل کی بائیں بازو کی پالیسیاں ملک کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور برازیل کے لوگوں کے درمیان رشتے اچھے ہیں۔ واشنگٹن میں بات چیت کے دوران ٹرمپ نے کہا، "ہم برازیل سے ناراض ہیں، وہ ایسے قدم اٹھا رہے ہیں جو افسوسناک ہیں۔ وہاں کی حکومت بہت زیادہ بائیں بازو کی ہو گئی ہے اور اس سے برازیل کو نقصان ہو رہا ہے۔
 اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پر تنازع
ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکی انتظامیہ نیویارک میں ہونے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) کی میٹنگز میں غیر ملکی وفود کی آمد و رفت پر پابندی لگانے پر غور کر رہا ہے۔ ٹرمپ حکومت پہلے ہی فلسطینی لیڈر محمود عباس اور ان کے وفد کو ویزا دینے سے انکار کر چکی ہے۔ اب ایران، سوڈان، زمبابوے اور برازیل کے لیڈروں پر بھی ایسے ہی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ جنرل اسمبلی کا افتتاحی اجلاس 22 ستمبر سے شروع ہونا ہے۔

 واشنگٹن-براسیلیا کے درمیان تناؤ
دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو لے کر پہلے سے ہی تنا ہے۔ برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے حال ہی میں کہا تھا کہ ان کی حکومت امریکہ پر فورا جوابی محصولات (ٹیرِف) نہیں لگائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے ٹرمپ سے دوبارہ تجارتی بات چیت شروع کرنے کی اپیل کی تھی۔
 برازیل پر بھاری ٹیرِف 
فی الحال برازیل کو امریکہ کی جانب سے 50 فیصد ٹیرِف کا سامنا ہے۔ حالانکہ، اب تک برازیل نے کوئی جوابی قدم نہیں اٹھایا ہے، لیکن اس کے غیر ملکی تجارت کے چیمبر (CAMEX) نے اس پر قانونی جانچ شروع کر دی ہے کہ کیا ملکی قانون کے تحت جوابی اقدامات لاگو کیے جا سکتے ہیں۔



Comments


Scroll to Top