National News

میں بیجنگ جاوں گا، چینی صدرامریکہ آئیں گے… ٹرمپ کی جن پنگ کےساتھ فون پر ہوئی لمبی بات چیت

میں بیجنگ جاوں گا، چینی صدرامریکہ آئیں گے… ٹرمپ کی جن پنگ کےساتھ فون پر ہوئی لمبی بات چیت

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو کہا کہ انہوں نے اپریل میں بیجنگ آنے کے لیے چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت قبول کر لی ہے۔ ٹرمپ نے اگلے سال کے آخری نصف میں شی جن پنگ کو امریکہ کے سرکاری دورے کی دعوت بھی دی۔
امریکی صدر نے یہ اعلان پیر کی صبح شی جن پنگ سے فون پر گفتگو کے چند گھنٹوں بعد کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماوں نے یوکرین، فینٹانل اور سویابین جیسے مسائل پر بات چیت کی۔ یہ فون کال جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں ان کی آمنے سامنے ملاقات کے لگ بھگ ایک ماہ بعد آئی۔ ٹرمپ نے کہا،چین کے ساتھ ہمارا تعلق بہت مضبوط ہے۔ چین نے پہلے دونوں رہنماوں کی فون پر گفتگو کے بارے میں رپورٹ دی تھی، لیکن سرکاری دوروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم، انہوں نے تسلیم کیا کہ دونوں رہنماوں نے تجارت، تائیوان اور یوکرین پر بات چیت کی۔
چین کی سرکاری خبر ایجنسی ژنہوا کے مطابق، شی نے پیر کو ایک فون کال میں ٹرمپ سے کہا کہ تائیوان کی سرزمینِ کی چین میں واپسی دوسری عالمی جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ گفتگو جاپانی وزیراعظم سناے تاکاچی کے حالیہ بیانات کے بعد ہوئی ہے، جنہوں نے کہا تھا کہ اگر چین تائیوان کے خلاف فوجی کارروائی کرتا ہے تو جاپان کی فوج مداخلت کر سکتی ہے۔
تائیوان ایک خود مختار جزیرہ ہے جس پر چین کا دعویٰ ہے۔ چینیوں نے پہلے کہا ہے کہ ان کے رہنمادرخواست کیے جانے پر فون کا جواب دیتے ہیں، لیکن پیر کی کال کے بارے میں ایسا نہیں کہا۔ واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک اسٹیمسن سینٹر میں چائنا پروگرام کی ڈائریکٹر سن یون نے کہا، "اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین نے ٹرمپ کو فون کیا۔ میرا بہترین اندازہ یہ ہے کہ چین جاپان کے ساتھ بڑھتے تناو کے بارے میں فکرمند ہے ژنہوا کے مطابق، شی نے فون کال میں کہا کہ چین اور امریکہ، جو جنگ کے دوران اکٹھے لڑے تھے، کو دوسری عالمی جنگ کے فتح یاب نتائج کا مشترکہ طور پر تحفظ کرنا چاہیے۔



Comments


Scroll to Top