انٹرنیشنل ڈیسک: افغانستان نے منگل کو پاکستان کی جانب سے پکتیکا، خوست اور کنڑ صوبوں پر کیے گئے فضائی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ کابل نے ان حملوں کو ملک کی خودمختاری پر سیدھا حملہ اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ افغان حکومت کے مطابق، خوست صوبے کے گربز ضلع کے مغلگئی علاقے میں ایک گھر پر ہوئے حملے میں نو بچوں اور ایک عورت کی موت ہو گئی۔ مرنے والوں میں پانچ لڑکے اور چار لڑکیاں شامل تھیں۔ حملے میں گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ پکتیکا اور کنڑ میں ہوئے الگ الگ حملوں میں چار شہری زخمی ہوگئے۔
افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ “یہ فضائی حملے افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں۔ پاکستان کی غلط خفیہ معلومات پر مبنی کارروائیاں صرف تناو¿ بڑھاتی ہیں اور ان کے فوجی نظام کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہیں۔” مجاہد نے کہا کہ افغانستان کو اپنی زمین اور عوام کی حفاظت کرنے کا پورا حق ہے، اور “مناسب وقت پر مناسب جواب” دیا جائے گا۔ یہ حملہ آدھی رات کے بعد ہوا، جب پاکستانی طیاروں نے مقامی شہری ولیت خان کے گھر کو نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ ایسے وقت ہوا ہے جب اکتوبر میں ہوئی تیز جھڑپوں کے بعد کچھ دنوں کے لیے سرحد پر صورتحال پرسکون ہوئی تھی، لیکن اب پھر تناو¿ بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔