ٹورنٹو: کینیڈا کی وزیرِ خارجہ انیتا آنند نے پیر کو کہا کہ دو سال کے کشیدہ تعلقات کے بعد کینیڈا اور ہندوستان تجارتی معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے تیزی سے کام کریں گے۔ آنند کا یہ بیان ہفتے کے اختتام پر جنوبی افریقہ میں جی20 سربراہی اجلاس میں کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی اور ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد آیا ہے۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ایک نئے تجارتی معاہدے کے لیے بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا۔
آنند نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو ٹیلیفون پر دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ دونوں رہنما اس بات پر پرعزم تھے کہ یہ کام جلد از جلد مکمل ہو۔ کارنی اگلے برس کے آغاز میں ہندوستان کا دورہ کریں گے۔ آنند نے اگلی دہائی میں غیر امریکی تجارت کو دوگنا کرنے کے کارنی کے ہدف کا ذکر کیا۔ کینیڈا دنیا کے سب سے زیادہ تجارت پر انحصار کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے اور کینیڈا کی 75 فیصد سے زیادہ برآمدات امریکہ جاتی ہیں۔ امریکہ کو ہونے والی زیادہ تر برآمدات یو ایس ایم سی اے تجارتی معاہدے سے مستثنیٰ ہیں، لیکن اس معاہدے کا جائزہ 2026 میں ہونا ہے۔
آنند نے کہا کہ یہ خارجہ پالیسی کے لیے ایک مکمل طور پر نیا نقطہ نظر ہے جو اس عالمی اقتصادی ماحول کے مطابق ہے جس میں ہم خود کو پاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک نئی حکومت ہے، ایک نئی خارجہ پالیسی ہے، ایک نیا وزیراعظم ہے اور ایک نئی عالمی ترتیب ہے جہاں ممالک زیادہ تحفظ پسند ہوتے جا رہے ہیں اور یہ ایک تجارتی ملک کے طور پر کینیڈا کے لیے ایک اہم لمحہ ہے۔ کینیڈا اور ہندوستان کے درمیان تعلقات اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے جب کینیڈین پولیس نے جون 2023 میں وینکوور کے قریب ایک کینیڈین سکھ کارکن کے قتل میں ہندوستان کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا تھا۔