پشاور: پاکستان کے بلوچستان میں واقع بولان پاس میں جعفر ایکسپریس پر ایک بار پھر حملہ ہوا ہے۔ کوئٹہ سے پشاور جانے والی ٹرین پر آبِ گم کے قریب مسلح افراد نے فائرنگ کی۔ ٹرین میں موجود ریلوے پولیس نے جوابی کارروائی کی، جس کے بعد حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔ اس واقعے میں کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق، ڈیڑھ مہینے میں یہ چھٹا حملہ ہے۔ 7 اکتوبر کو شکارپور میں پٹری پر ہوئے دھماکے میں 7 لوگ زخمی ہوئے تھے، جبکہ 24 ستمبر کو مستونگ کے سپیزند علاقے میں بم دھماکے میں 12 مسافر زخمی ہوئے تھے۔ اس سے پہلے مارچ 2025 میں بی ایل اے کی مجید بریگیڈ نے اسی ٹرین کو بولان کے پاس میں ہائی جیک کر کے 400 مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ شدت پسندوں نے 20 سکیورٹی اہلکاروں کے قتل کا دعویٰ بھی کیا تھا۔ مسلسل حملوں نے اس روٹ کی سکیورٹی پر سنجیدہ سوال کھڑے کر دیے ہیں۔