نیویارک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی)کی مدد سے بنائی گئی اپنی ایک تصویر شیئر کرکے تنازعہ کھڑا کردیا ہے جس میں وہ پوپ کا لباس پہنے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ یہ تصویر ایک ایسے وقت میں شیئر کی گئی ہے جب پوپ فرانسس کے حالیہ انتقال کے بعد ویٹیکن میں سوگ کا سماں ہے اور ان کے جانشین کے انتخاب کے لیے چند دنوں میں ایک کنونشن ہونے والا ہے۔ ٹرمپ کی اس تصویر کو بہت سے لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں ایک امریکی گروپ کیتھولک بشپ اور کئی اطالوی رہنما شامل ہیں۔
یہ تصویر جمعہ کی شب ٹرمپ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر شیئر کی گئی اور بعد ازاں صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور دفتر وائٹ ہاؤس نے بھی اسے 'X' پر شیئر کیا۔ ویٹیکن میں اور سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے اس تصویر پر اعتراض کیا ہے۔ 21 اپریل کو فرانسس کے انتقال کے بعد ویٹیکن میں نو روزہ سرکاری سوگ منایا جا رہا ہے۔ پوپ کی موت اور ان کے جانشین کا انتخاب کیتھولک کمیونٹی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وہ پوپ کو زمین پر یسوع مسیح کا نمائندہ سمجھتے ہیں۔ یہ عہدہ انتہائی قابل احترام سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر اٹلی میں۔ اے آئی کی جانب سے بنائی گئی اس تصویر میں ٹرمپ پوپ کا لباس پہنے کرسی پر بیٹھے نظر آ رہے ہیں۔
اطالوی اور ہسپانوی خبر رساں اداروں نے بھی اس تصویر کی مذمت کی۔ سابق اطالوی وزیر اعظم اور بائیں بازو کے رہنما میٹیو رینزی نے کہا کہ یہ تصویر شرمناک ہے۔یہ تصویر پوپ کے عقیدے کی توہین کرتی ہے، ادارے کی توہین کرتی ہے اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ ایک دائیں بازو کے عالمی رہنما کو لوگوں کا مذاق اڑانے میں مزہ آتا ہے۔ویٹیکن کے ترجمان میٹیو برونی نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔امریکہ میں بشپوں کی نمائندگی کر نے والے نیویارک سٹیٹ کیتھولک کنکلیو نے ٹرمپ پر پوپ کا مذاق اڑانے کا الزام لگایا ہے ۔