Latest News

ٹرمپ نے پھر آگ میں ڈالا گھی: بولے- پی ایم مودی شاندار انسان۔۔۔ لیکن دھمکی دینی پڑی ، ہندوستان نے بھی دیاایسا جواب

ٹرمپ نے پھر آگ میں ڈالا گھی: بولے- پی ایم مودی شاندار انسان۔۔۔ لیکن دھمکی دینی پڑی ، ہندوستان نے بھی دیاایسا جواب

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ دعوی کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ کو ایٹمی جنگ میں تبدیل ہونے سے روکا ہے اور دھمکی دی ہے کہ جنگ بندی پر رضامند نہ ہونے کی صورت میں دونوں ہمسایہ ممالک پر کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے اور ٹیرف عائد کریں گے۔ ٹرمپ نے یہ بات منگل کو وائٹ ہاؤس(امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور دفتر)میں کابینہ کے اجلاس کے دوران کہی۔ امریکی صدر نے یہ بھی دعوی کیا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی ہے۔
میں نے ایک  بہت ہی شاندار انسان نریندر مودی سے بات کی۔ میں نے پوچھا، 'آپ اور پاکستان کے درمیان کیا چل رہا ہے؟' نفرت بہت زیادہ تھی، یہ بہت طویل عرصے سے جاری ہے، کبھی کبھی تو الگ الگ ناموں سے سینکڑوں سالوں سے چل رہا ہے ۔ امریکی صدر نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ میں آپ سے کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کرنا چاہتا، آپ لوگ ایٹمی جنگ میں الجھ جائیں گے، میں نے کہا، مجھے کل دوبارہ کال کرنا لیکن ہم آپ سے کوئی ڈیل نہیں کریں گے یا ہم آپ پر ایسے ٹیرف لگائیں گے جو اتنے زیادہ ہوں گے کہ آپ کا سر چکرا جائے گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ پانچ گھنٹے کے اندر یہ(جنگ ختم) ہو گئی ۔ شاید یہ پھر سے شروع ہو جائے لیکن اگر ایسا ہوا تو میں اسے روک دوں گا۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ سات طیارے یا شاید اس سے بھی زیادہ" مار گرائے گئے۔ تاہم انہوں نے واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ وہ کس ملک کے طیارے کی بات کر رہے ہیں۔
ٹرمپ کا یہ تبصرہ ہندوستانی  اشیا پر 50 فیصد ڈیوٹی 27 اگست یعنی آج سے نافذ ہونے سے چند گھنٹے قبل آیا ہے۔ اس سے قبل پیر کو ٹرمپ نے 'وائٹ ہاؤس' میں دعوی کیا تھا کہ انہوں نے دنیا بھر میں سات جنگیں روک دی ہیں، جن میں پاکستان اور ہندوستان  کی جنگ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ان میں سے چار جنگوں کو ٹیرف اور تجارت کے ذریعے روکا۔ 10 مئی کو، ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ ہندوستان  اور پاکستان نے واشنگٹن کی ثالثی کے بعد "فوری" جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
اس کے بعد سے، وہ 40 سے زائد مرتبہ اپنا دعوی دہراچکے ہیں کہ انہوں نے پاکستان اور ہندوستان  کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کی تھی۔ ہندوستان مسلسل یہ کہتا رہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دشمنی ختم کرنے کا فیصلہ دونوں فوجوں کے ڈائریکٹر جنرلز (DGMO) کے درمیان براہ راست بات چیت کے بعد کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں کہا ہے کہ کسی بھی ملک کے کسی رہنما نے بھارت کو 'آپریشن سندور' روکنے کے لیے نہیں کہا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے واضح طور پر کہا ہے کہ آپریشن سندورکے دوران پاکستان کے ساتھ جنگ بندی میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت نہیں تھی۔ 
 



Comments


Scroll to Top