نیشنل ڈیسک: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو دہلی کے رام لیلا میدان میںایک عوامی جلسے سے خطاب کیا۔اس دوران انہوں نے مظاہرہ کر رہے مظاہرین سے کہا کہ ترنگا اٹھانا آپ کا ہم سب کا حق ہے لیکن ہاتھ میں آیا ترگا ذمہ داری بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے )کی مخالفت کرنے والوں کے ہاتھ میں جب اینٹ پتھر دیکھتا ہوں تو مجھے تکلیف ہوتی ہے،جب ان کے ہاتھ میں تشدد کے سامان دیکھتا ہوں تو مجھے تکلیف ہوتی ہے۔لیکن جب انہی میں سے کچھ کے ہاتھ میں ترنگا دیکھتا ہوں، تو سکون بھی ہوتا ہے۔
مسٹر مودی نے کہاکہ مجھے پورا یقین ہے کہ ایک بار جب ہاتھ میں ترنگا آ جاتا ہے تو وہ پھر کبھی تشدد کا، علیحدگی کا، تقسیم کرنے کی سیاست کی حمایت نہیں کر سکتا۔مجھے پورا یقین ہے کہ ہاتھ میں تھما یہ ترنگا ان لوگوں کو تشدد پھیلانے والوں کے خلاف، ہتھیار اٹھانے والوں کے خلاف، دہشت گردانہ حملے کرنے والوں کے خلاف بھی آواز بلند کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کرے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کانگرس اور اس کے اتحادی آج اس بات سے بھی تلملائے ہوئے ہیںکہ آخر کیوں مودی کو بین الاقوامی سطح پر اور خاص طور پر مسلم اکثریت والے ممالک میں اتنی حمایت حاصل کیوں ہے ،کیوں وہ ملک مودی کو اتنا پسند کرتے ہیں؟ افغانستان ہو یا فلسطین، سعودی عرب ہو یا یو اے ای، مالدیپ ہو یا بحرین، ان سب ممالک نے بھارت کو اپنا سب سے اعلیٰ شہری اعزاز دیا ہے۔بھارت کی ثقافت کے ساتھ اپنے تعلقات کو اور مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے۔