ہماچل ڈیسک: کانگرس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر آنند شرما نے پارٹی کے شعبہ خارجہ امور کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہ گزشتہ ایک دہائی سے اس عہدے کی ذمہ داری نبھا رہے تھے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا ہے کہ وہ پارٹی کے رکن بنے رہیں گے۔
کانگرس صدر ملکارجن کھرگے کو خط لکھا
آنند شرما نے کانگرس صدر ملکارجن کھڑگے کو ایک خط کے ذریعے اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ اپنے استعفیٰ کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس محکمہ کی تشکیل نو کی جائے، تاکہ نوجوان لیڈروں کو پارٹی میں شامل ہونے کا موقع مل سکے۔ اپنے خط میں انہوں نے پارٹی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ محکمے کی تنظیم نو کے لیے یہ ذمہ داری چھوڑ رہے ہیں۔
کہی یہ بات
آنند شرما نے یہ بھی بتایا کہ ان کی قیادت میں محکمہ نے دنیا بھر کی ان سیاسی جماعتوں کے ساتھ کانگرس کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کیا ہے جو جمہوریت اور انسانی حقوق کی قدروں پر یقین رکھتی ہیں۔ ان کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پارٹی آئندہ انتخابات کے لیے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ان کی جگہ کس نوجوان رہنما کو یہ اہم ذمہ داری سونپی جاتی ہے اور پارٹی میں کیا تبدیلیاں آتی ہیں۔
آنند شرما پارٹی کا تجربہ کار اور جانا پہچانا چہرہ ہیں۔ ان کے استعفے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی میں تبدیلی کا عمل جاری ہے اور نوجوانوں کو آگے لانے پر زور دیا جا رہا ہے۔
آنند شرما کون ہیں؟
آنند شرما کانگرس ورکنگ کمیٹی (CWC) کے رکن ہیں اور گزشتہ چار دہائیوں سے بین الاقوامی امور پر پارٹی کا ایک نمایاں چہرہ رہے ہیں۔ انہوں نے بھارت-امریکہ جوہری معاہدے کے مذاکرات میں بھی اہم کردار ادا کیا اور پہلی بھارت-افریقہ سمٹ کے انعقاد میں بھی اپنا حصہ ڈالا۔