Latest News

جرمن: سرنگ کے راستے بینک میں گھسے چور، 3 ہزار لاکر توڑ کر 300 کروڑ لوٹ کر آڈی کار میں فرار، ایجنسیوں کی اُڑی نیند

جرمن: سرنگ کے راستے بینک میں گھسے چور، 3 ہزار لاکر توڑ کر 300 کروڑ لوٹ کر آڈی کار میں فرار، ایجنسیوں کی اُڑی نیند

انٹرنیشنل ڈیسک: جرمنی سے ایک ایسی بینک ڈکیتی کی خبر سامنے آئی ہے جسے سن کر کسی ہالی وڈ کی سسپینس فلم یاد آ جائے۔ نئے سال کی تقریبات میں مصروف مغربی جرمنی کے شہر گیلزن کرشن (Gelsenkirchen)میں چالاک چوروں نے ایک بینک کی تجوری کو مکمل طور پر خالی کر دیا۔ یہ کوئی معمولی چوری نہیں تھی بلکہ تقریباً تین سو کروڑ روپے( 30ملین یورو ) کی ایک ایسی مکمل واردات تھی جس نے سکیورٹی اداروں کی نیند اڑا دی ہے۔
اس حیران کن لوٹ مار کی پوری کہانی ان پانچ پوائنٹ ( نکات ) میں سمجھیں
1  .تعطیلات کا فائدہ اٹھایا 

واردات کو انجام دینے کے لیے چوروں نے کرسمس اور نئے سال کے درمیان کا وہ وقت منتخب کیا جب بینک کئی دنوں تک بند تھا۔ خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لٹیروں نے انتہائی اطمینان سے اس کارروائی کو انجام دیا۔ پولیس کا ماننا ہے کہ اس کے پیچھے کسی بہت بڑے اور پیشہ ور بین الاقوامی گروہ کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
2 .  پارکنگ کے راستے سرجیکل اسٹرائیک 
چوروں نے بینک میں داخل ہونے کے لیے مرکزی دروازے کے بجائے زیر زمین پارکنگ سرنگ کا راستہ اختیار کیا۔ بھاری بھرکم ڈرل مشینوں کے ساتھ وہ پارکنگ میں داخل ہوئے اور کنکریٹ کی مضبوط دیوار کاٹ کر سیدھے والویٹ ایریا ( تجوری  والے کمرے ) تک پہنچ گئے۔ ان کی منصوبہ بندی اتنی درست تھی کہ انہیں معلوم تھا کہ دیوار کے کس حصے کو کاٹنے سے وہ براہ راست خزانے تک پہنچ جائیں گے۔
3 .   ہزار لاکروں کی تباہی
تجوری کے اندر پہنچتے ہی انہوں نے ایک کے بعد ایک 3 ہزار سے زائد نجی لاکر توڑ ڈالے۔ ان لاکروں میں صرف نقدی ہی نہیں بلکہ گاہکوں کا خاندانی سونا اور کروڑوں کے زیورات بھی موجود تھے۔ اندازہ ہے کہ ہر لاکر سے اوسطاً  دس لاکھ روپے سے زیادہ کی دولت چرائی گئی ہے۔ کئی گاہکوں کا کہنا ہے کہ ان کے لاکر میں بیمہ کی رقم سے کہیں زیادہ قیمتی سامان تھا جو اب ضائع ہو چکا ہے۔
4 .  چوری کی گاڑی اور جعلی نمبر پلیٹ
پولیس کو سی سی ٹی وی مناظر میں ایک سیاہ رنگ کی آڈی آر ایس 6گاڑی نظر آئی ہے جو علی الصبح پارکنگ سے نکلتی دکھائی دی۔ پولیس نے پایا کہ اس پر لگی نمبر پلیٹ بھی چوری کی تھی جو جرمنی ہی کے شہر ہانوور سے غائب کی گئی تھی۔ گاڑی میں موجود افراد نقاب پوش تھے جس کے باعث ان کی شناخت کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
5 . فائر الارم نے کھولا راز 
اس بڑی ڈکیتی کا انکشاف اس وقت ہوا جب پیر کے روز بینک کی عمارت میں اچانک فائر الارم بج اٹھا۔ جب فائر بریگیڈ اور پولیس وہاں پہنچے تو اندر کا منظر دیکھ کر ان کے ہوش اڑ گئے۔ پورا تجوری کا حصہ ملبے اور ٹوٹے ہوئے لاکروں سے بھرا ہوا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top