Latest News

اس کمپنی کے فاؤنڈر نے دیا خواتین کو ماں بننے کا آفر، اب تک پیدا کر چکے ہیں 100 سے زائد بچے

اس کمپنی کے فاؤنڈر نے دیا خواتین کو ماں بننے کا آفر، اب تک پیدا کر چکے ہیں 100 سے زائد بچے

انٹرنیشنل ڈیسک: ٹیلیگرام کے بانی پاویل ڈوروف نے ایک بار پھر اپنے بیانات اور فیصلوں کے ذریعے دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ہے۔ روسی نژاد ارب پتی ٹیک کاروباری ڈوروف نے کہا ہے کہ وہ 37 سال سے کم عمر کی خواتین کے لیے IVF ( اِن وٹرو فرٹیلائزیشن ) کا پورا خرچ اٹھانے کے لیے تیار ہیں، اگر وہ حمل کے لیے ان کے اسپرم کا استعمال کرنا چاہیں۔ یہ معلومات نیویارک پوسٹ کی ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہیں۔
41 سالہ پاویل ڈوروف نے سال 2013 میں اینکرپٹڈ میسجنگ پلیٹ فارم ٹیلیگرام کی بنیاد رکھی تھی۔ ان کا دعوی ہے کہ اب تک وہ اسپرم ڈونیشن کے ذریعے 100 سے زیادہ بچوں کے حیاتیاتی والد بن چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، ان کے تین تعلقات سے چھ بچے بھی ہیں۔ ڈوروف نے عوامی طور پر یہ بھی کہا ہے کہ ان کے تمام حیاتیاتی بچوں کو ان کی جائیداد میں برابر کا حصہ ملے گا، چاہے ان کی پیدائش کسی بھی طریقے سے ہوئی ہو۔
ڈوروف کا ماننا ہے کہ آج کے دور میں اسپرم ڈونیشن ایک سماجی ذمہ داری بن چکی ہے۔ انہوں نے کئی انٹرویوز اور پوسٹس میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں مردوں کی زرخیزی مسلسل کم ہو رہی ہے۔ اس کے پیچھے انہوں نے آلودگی، پلاسٹک اور ماحولیاتی عوامل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ان کے مطابق، فرٹیلٹی کلینکس میں اعلی معیار کے ڈونر اسپرم کی شدید کمی ہے اور وہ اس مسئلے کا حل پیش کرنا چاہتے ہیں۔
IVF آفر اور کون ہو سکتا ہے  اہل
رپورٹ کے مطابق، پاویل ڈوروف کا اسپرم ماسکو میں واقع ایک فرٹیلٹی کلینک میں پہلے کیے گئے ڈونیشن کے طور پر محفوظ رکھا گیا ہے۔ یہ اسپرم خاص طور پر 37 سال سے کم عمر کی غیر شادی شدہ خواتین کے لیے دستیاب کرایا جاتا ہے، تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کے قانونی تنازعات سے بچا جا سکے۔ تاہم، ڈوروف اب خود براہ راست اسپرم ڈونیٹ نہیں کرتے، لیکن کلینک نے ان کے جینیاتی پروفائل کو انتہائی موزوں اور اعلی معیار کا قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈوروف IVF سے متعلق تمام اخراجات خود برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اسپرم ڈونیشن کی شروعات کیسے ہوئی 
ڈوروف نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار 2010 میں اسپرم ڈونیٹ کیا تھا، جب ان کے ایک دوست کو اولاد حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔ اس کے بعد فرٹیلٹی ماہرین نے انہیں مسلسل ڈونیشن کے لیے حوصلہ دیا اور کہا کہ صحت مند ڈونرز کی شدید کمی ہے۔ جولائی 2024 میں ٹیلیگرام پر کی گئی ایک پوسٹ میں ڈوروف نے تصدیق کی تھی کہ ان کا اسپرم اب بھی دستیاب ہے اور اس کے ذریعے 12 ممالک میں خاندانوں کو بچوں کی نعمت حاصل ہوئی ہے۔
مستقبل میں ڈی این اے کو اوپن سورس کرنے کا منصوبہ
ڈوروف نے یہ بھی کہا ہے کہ مستقبل میں وہ اپنے ڈی این اے کو اوپن سورس کرنا چاہتے ہیں، تاکہ ان کے حیاتیاتی بچے چاہیں تو ایک دوسرے سے رابطہ کر سکیں۔ فرانس کے جریدے لی پوائنٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں اپنے بچوں میں کوئی فرق نہیں کرتا۔ ایک جیسے جینز ہونے کا مطلب ہے کہ سب کو جائیداد میں برابر حق ملے گا۔
دولت، ٹیلیگرام اور قانونی تنازعات
پاویل ڈوروف کی مجموعی دولت کا اندازہ 14 سے 17 ارب ڈالر کے درمیان لگایا جاتا ہے۔ وہ ان چند ٹیک ارب پتیوں میں شامل ہیں جو آبادی میں کمی اور تولیدی مسائل پر کھل کر بات کرتے ہیں۔ تاہم، جہاں کچھ ٹیک لیڈرز بڑے خاندان یا جینیاتی بہتری کی بات کرتے ہیں، وہیں ڈوروف کہتے ہیں کہ ان کا مقصد کوئی نظریہ نہیں بلکہ بانجھ پن کے مسئلے سے نمٹنا ہے۔
اسی دوران، ٹیلیگرام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت، جس کے اب ایک ارب سے زیادہ فعال صارفین ہیں، نے ڈوروف کو قانونی جانچ کے دائرے میں بھی لا کھڑا کیا ہے۔ اگست 2024 میں فرانس میں انہیں ٹیلیگرام پر انتہاپسند مواد سے متعلق الزامات کے باعث گرفتار کیا گیا تھا، تاہم بعد میں انہیں 5.6 ملین ڈالر کی ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ ڈوروف اور ان کی ٹیم نے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔
اس طرح پاویل ڈوروف نہ صرف ٹیکنالوجی کی دنیا میں بلکہ زرخیزی، سماجی ذمہ داری اور آنے والی نسلوں کے حوالے سے بھی عالمی بحث کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top