نیشنل ڈیسک: دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں 15 دسمبرکو ہوئی پولیس کارروائی کے خلاف ایک بار پھر طالب علم مظاہرہ کر رہے ہیں۔مظاہرین طالب علم دہلی پولیس کے خلاف ایف آئی آر کا مطالبہ کر رہے ہیں۔وہیں، جے این یو کی طالب علم آئشی گھوش بھی ان کے درمیان پہنچی، جو طلبہ یونین کی صدر بھی ہیں۔
آئشی نے طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں ہم کشمیر کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتے ہیں۔ ہمارے ساتھ جو ہو رہا ہے، وہ کہیں نہ کہیں حکومت نے وہیں سے شروع کیا تھا کہ ہمارے آئین کو ہم سے چھینا جائے۔معلومات کے مطابق، جامعہ کے طلبا ء کی حمایت کرنے جے این یو کے علاوہ دوسری یونیورسٹیوں کے طالب علم بھی مظاہرے میں پہنچے ہیں۔مظاہرین گیٹ نمبر سات اور آٹھ پر بڑی تعداد میں جمع ہو کر مظاہرہ کر رہے ہیں
بتا دیں کہ 15 دسمبر کو جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں شہریت قانون کو لے کر تشدد ہوا تھا ۔ اسے لے کر انسانی حقوق کمیشن کی چار رکنی ٹیم منگل کو جامعہ کے دورے پر پہنچی۔اس ٹیم نے طلبا ء اور گواہوں سے بات چیت کی۔اس تشدد میں کئی گاڑیوں اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچا تھا۔مظاہرین میں جامعہ کے طالب علم بھی شامل تھے۔