National News

جنگ بندی کو48 گھنٹے بھی نہیں ہوئے ، پاکستان نے افغانستان پر بر سائے بم

جنگ بندی کو48 گھنٹے بھی نہیں ہوئے ، پاکستان نے افغانستان پر بر سائے بم

انٹر نیشنل ڈیسک : پاکستان اور افغانستان کے درمیان 48 گھنٹوں کے سیز فائر معاہدے کے باوجود، حالات ایک بار پھر کشیدہ ہو گئے ہیں۔ جمعہ کی رات پاکستان نے اچانک افغانستان کے پکتیکا صوبے کے ارگون اور برمل اضلاع پر فضائی حملہ کر دیا، جس سے سرحدی علاقے میں افرا تفری مچ گئی۔
طالبان نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان نے ڈیورنڈ لائن سے ملحقہ علاقوں میں حملہ کیا اور سیز فائر کی کھلی خلاف ورزی کی۔ افغان نیوز چینل ٹولو نیوز کے مطابق، حملے میں کئی گھروں کو نقصان پہنچا ہے، حالانکہ اب تک کسی کے ہلاک ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حملہ کافی بڑا اور منصوبہ بند تھا، جس سے ان علاقوں میں شدید تباہی ہوئی ہے۔
افغانستان کرے گا پاکستان کو بے نقاب
ذرائع کے مطابق، یہ حملہ ایسے وقت ہوا جب پاکستانی وفد دوحہ پہنچ چکا تھا اور افغان وفد ہفتہ کو پہنچنے والا تھا۔ مانا جا رہا ہے کہ افغانستان، دوحہ میں ہونے والی ملاقات کے دوران دیگر ممالک کے سامنے پاکستان کی حرکتوں کو بے نقاب کرے گا۔ افغانی وفد نے حملے کی رپورٹ تیار کرنا بھی شروع کر دی ہے۔
پاکستان کا پلٹ وار-  افغانستان پر لگایا الزام
وہیں پاکستان نے افغانستان پر الزام لگاتے ہوئے دعوی کیا کہ جمعہ کو شمالی وزیرستان میں ایک فوجی کیمپ پر خودکش حملہ ہوا، جس میں سات پاکستانی فوجی مارے گئے اور 13 زخمی ہوئے۔ حالانکہ پاکستانی حکام نے افغانستان پر کیے گئے حملے کی سرکاری طور پر تصدیق سے انکار کیا ہے۔
سات دن سے جاری تصادم کی وجہ -  ڈیورنڈ لائن
پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کی جڑ "ڈیورنڈ لائن" ہے۔ یہ وہ سرحدی لکیر ہے جو برطانوی دور میں ہندوستان اور افغانستان کے درمیان کھینچی گئی تھی۔ اس لکیر نے دونوں ممالک کی پشتون زمین کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا، جسے آج تک دونوں فریق قبول نہیں کر سکے ہیں۔ اسی تنازع کی وجہ سے گزشتہ سات دنوں سے دونوں ممالک کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور اب یہ کشیدگی ایک مکمل فوجی تصادم میں تبدیل ہونے کا خدشہ پیدا کر رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top