انٹرنیشنل ڈیسک: تھائی لینڈ کی راج ماتا ( رانی )کہلائی جانے والی سابقہ ملکہ سریکت جمعہ کو 93 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ شاہی خاندان سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے 'دی رائل ہاؤس ہولڈ بیورو' نے کہا کہ سریکت نے بنکاک کے ایک ہسپتال میں آخری سانس لی۔ بیورو نے بتایا کہ وہ 17 اکتوبر سے خون کے انفیکشن میں مبتلا تھیں اور طبی ٹیم کی کوششوں کے باوجود ان کی حالت میں بہتری نہیں آئی۔ بیورو کے مطابق، سریکت کو 2012 میں اسٹروک ہوا تھا، جس کے بعد خراب صحت کی وجہ سے وہ اکثر عوامی تقریبات سے دور رہتی تھیں۔ ان کے شوہر مہاراجہ بھومِبول ادولیادیج کا اکتوبر 2016 میں انتقال ہو گیا تھا۔
سریکت کا جنم 12 اگست 1932 کو بنکاک میں ہوا تھا۔ وہ 1950 سے 2016 تک تھائی لینڈ کی ملکہ رہیں۔ بیورو نے ایک بیان میں کہا کہ مہاراجہ ماہا وِجیرالونگ کورن نے ہدایت دی ہے کہ سریکت کی آخری رسومات اعلی عزت کے ساتھ کی جائیں۔ انہوں نے شاہی خاندان کے ارکان اور شاہی ملازمین کو ایک سال تک سوگ منانے کی ہدایت بھی دی ہے۔ سریکت کے انتقال کی خبر سننے کے بعد ہفتہ کی صبح سوگوار لوگ چولالونگ کورن ہسپتال کے باہر جمع ہو گئے۔ وزیر اعظم انوتِن چارنوویرکُل نے ہفتہ کو کہا کہ سریکت کا انتقال ملک کے لیے ایک بڑا نقصان'' ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری اداروں کے دفاتر پر 30 دن تک قومی پرچم آدھا جھکا رہے گا اور سرکاری ملازمین ایک سال تک سوگ منائیں گے۔