نیویارک: امریکہ کے ٹیکساس میں منگل کی شام ایک شخص کو زہر کا انجکشن دے کر موت کی نیند سلا دیا ۔ 13 سال قبل 20 مئی کو اس نے ڈیلاس میں ایک سٹور میں ڈکیتی کے دوران ایک خاتون کو آگ لگا دی تھی۔ حکام نے بتایا کہ 49 سالہ میتھیو لی جانسن کو ہنٹس وِلے کی سرکاری جیل میں مہلک انجکشن دیا گیا اور شام 6:53 بجے اسے مردہ قرار دیا گیا۔ جانسن کو 20 مئی 2012 کو ڈیلاس کے نواحی علاقے گارلینڈ میں 76 سالہ نینسی ہیرس پر آتش گیر مادہ ڈال کر آگ لگانے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
ہیرس نے حملے کے چند روز بعد علاج کے دوران دم توڑ دیا تھا ۔ ہیرس نے 10 سال سے زائد عرصے تک اسٹور پر کام کیا۔ اس کے پسماندگان میں چار بیٹے، 11 پوتے اور سات نواسے نواسیاں ہیں۔ جب جیل وارڈن کی طرف سے حتمی بیان طلب کیا گیا تو جانسن نے متاثرہ خاندان کی طرف دیکھا اور معافی مانگتے ہوئے کہاکہ میرا مقصد انہیں نقصان پہنچانا نہیں تھا۔عدالت میں جانسن نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ نشے میں ہونے کی وجہ سے اپنے عمل کو سمجھنے سے قاصر تھے۔ استغاثہ کا کہنا تھا کہ ہیریس اسٹور میں کام کر رہی تھی جب جانسن اندر آیا، اس کے سر پر آتش گیر مادہ ڈالا اور رقم کا مطالبہ کیا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق، جانسن کے پیسے چھیننے کے بعد، اس نے ہیرس کو آگ لگا دی اور سکون سے اسٹور سے نکل گیا۔ ہیرس نے آگ بجھانے کی کوشش کی، اسٹور سے باہر بھا گی اور مدد کے لیے چیخنے لگی ۔ ایک پولیس افسر نے اس کے جسم پر لگی آگ بجھانے کے لیے آگ بجھانے والے آلات کا استعمال کیا۔ جانسن کو تقریبا ایک گھنٹے بعد گرفتار کیا گیا۔ ایک نرس اور ڈاکٹر نے گواہی دی کہ ہیرس کے سر، چہرے، گردن، کندھے، بازو کے اوپری حصے اور ٹانگ شدید طرح جھلس گئے تھے اور وہ مرنے سے پہلے "انتہائی درد" میں تھی۔