National News

اگلے مالی سال میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی 6.5 فیصد رہنے کا امکان ہے: پی ڈبلیو سی رپورٹ

اگلے مالی سال میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی 6.5 فیصد رہنے کا امکان ہے: پی ڈبلیو سی رپورٹ

 نیشنل ڈیسک: مالی سال 2025-26 میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی شرح تقریباً 6.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ یہ اندازہ پرائس واٹر ہاو¿س کوپرز (پی ڈبلیو سی) انڈیا کے ماہرین اقتصادیات نے لگایا ہے۔ ان کے بقول یہ شرح نمو شرح سود میں کمی، انکم ٹیکس میں ریلیف اور شہری طلب میں بہتری کی وجہ سے ممکن ہو سکتی ہے۔
خوردہ افراط زر اور شرح سود میں کمی
پی ڈبلیو سی کے شراکت دار رینن بنرجی اور منورنجن پٹنائک کے مطابق، 2025-26 میں خوردہ افراط زر 3.7 فیصد سے کم رہنے کی توقع ہے، جو کہ ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کے اندازے سے بھی کم ہے۔ اس صورتحال میں آر بی آئی پالیسی ریٹ میں مزید 25 سے 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کر سکتا ہے۔
بنرجی نے کہا کہ انکم ٹیکس میں کٹوتی کا شہری مانگ پر مثبت اثر پڑا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مالی سال 26 کی دوسری سہ ماہی میں کمپنیوں کی کارکردگی پہلی سہ ماہی سے بہتر ہوگی، کیونکہ ٹیکس اور شرح سود میں کمی کے اثرات کچھ تاخیر سے ظاہر ہوتے ہیں۔
حکومتی اخراجات اور دیہی مانگ
پی ڈبلیو سی کے مطابق، ہندوستانی حکومت کو اگلے 10 سالوں کے لیے اپنے سرمائے کے اخراجات (Capex) کی رفتار کو جاری رکھنا چاہیے تاکہ اضافی شرح کو طویل عرصے تک برقرار رکھا جا سکے۔ اس کے ساتھ، پٹنائک نے کہا کہ دیہاتوں میں اجرت کا زائد ہونا اور معمول سے زیادہ مانسون بھی زراعت کے شعبے کو سپورٹ کرے گا اور گاوں والوں کی کھپت کو مضبوط کرے گا۔
برآمدات میں چیلنجز جاری ہیں۔
پی ڈبلیو سی نے یہ بھی خبردار کیا کہ FY25 کی چار میں سے تین سہ ماہیوں میں برائے نام برآمدی سرپلس کی شرح 10 فیصد سے کم رہی۔ عالمی تجارت میں غیر یقینی صورتحال ہندوستان کی برآمدی آمدنی کے لیے ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top