Latest News

شاہین باغ پر سپریم کورٹ نے کہا- ہر کوئی سڑک پر اترے گاتوکیا ہوگا، سنجے ہیگڑے کو دی مظاہرین کو سمجھانے کی ذمہ داری

شاہین باغ پر سپریم کورٹ نے کہا- ہر کوئی سڑک پر اترے گاتوکیا ہوگا، سنجے ہیگڑے کو دی مظاہرین کو سمجھانے کی ذمہ داری

نئی دہلی :شہریت ترمیمی قانون ( سی  اے اے )کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں گزشتہ دو ماہ  احتجاج کر رہے   مظاہرین کو ہٹانے کی عرضیوں پر  پیر کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔اس معاملے کی سماعت جسٹس سنجے مہارت، جسٹس کلومیٹر جوزف کی  بینچ کر رہا ہے ۔سپریم کورٹ نے دوسرے فریق کو سننے کے بعد کہا کہ  ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ  احتجاج نہیں ہو سکتا ۔سوال یہ ہے کہ احتجاج کہاں ہونا چاہئے ؟ ہر کوئی سڑک اترے گا تو کیا ہوگا۔

PunjabKesari
سنجے ہیگڑے کو دی مظاہرین سے بات کرنے کی ذمہ داری
سپریم کورٹ نے  کہا کہ جمہوریت سب کے  لئے ہے جمہوریت لوگوں کے اظہار رائے کی آزادی  سے ہی چلتی ہے ، لیکن اس کی ایک حد ہے ۔ اگر سبھی سڑکیں بند کرنے لگیں تو پریشانی کھڑی ہو جائے گی۔آپ دہلی کو جانتے ہیں لیکن دہلی کے ٹریفک کو نہیں۔ ٹریفک بند نہیں ہونا چاہئے ۔  سپریم کورٹ نے شاہین باغ کے مظاہرین سے بات کرنے کی ذمہ داری سینئر وکیل سنجے ہیگڑے کو دی ۔ اس کا  م میں  وجہت حبیب اللہ، چندر شیکھر آزاد  مذاکرات کاروں کی مدد کریں گے۔ سپریم کورٹ نے اب اس معاملے میں دہلی پولیس کے کمشنر کو  بھی حلف نامہ دائر کرنے کو کہا ہے۔

PunjabKesari
بات چیت سے حل نہیں نکلتا تو ایکشن کے لئے کھلی چھوٹ دیں گے: کورٹ
. اس دوران سنجے ہیگڑے نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ ریٹائرڈ جسٹس کورین جوزف کو ان کے ساتھ بھیج سکتے ہیں۔سنجے ہیگڑے کی جانب سے سالیسٹر جنرل سے پولیس پروٹیکشن کی اپیل کی گئی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ گزشتہ 64 دن سے  مظاہرہ جاری ہے، لیکن آپ ان کو ہٹا نہیں پائے۔ابھی بات چیت سے حل نہیں نکلتا ہے تو ہم اتھارٹی کو ایکشن کے لئے کھلی چھوٹ دیں گے۔ عدالت نے دہلی حکومت، دہلی پولیس اور مرکزی حکومت سے مظاہرین کو ہٹانے کے  متبادل پر بحث کرنے اور ان سے بات کرنے کو کہا ہے۔

PunjabKesari
بتا دیں کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہری رجسٹر کے خلاف پچھلے دو ماہ سے زائد مدت سے احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ اس کی وجہ سے روڈ 13اے بند ہے۔ یہ روڈ دہلی اور نوئیڈا کو جوڑتی ہے۔ سڑک بند ہونے کی وجہ سے نوئیڈا اور دہلی کے درمیان متبادل روڈ پر سفر کرنے والوں کو بھاری ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top