نئی دہلی : ممبئی کے آرے کالونی میں پیڑوں کی کٹائی کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے سپریم عدالت نے بڑا فیصلہ جاری کرتے ہوئے پیڑوں کی کٹائی پر روک لگا دی ہے ۔ عدالت نے مہاراشٹر حکومت کو حکم دیا ہے کہ اب آرے میں پیڑ نہ کاٹے نہ جائیں ۔ اس سے پہلے عدالت نے پوچھا کہ کیا یہ جنگل ہے یا ماحولیاتی حساس علاقہ ۔
طلباء کی جانب سے سنجے ہیگڑے نے کہا کہ آرے کو جنگل اعلان کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے زیر التواء ہوا ہے ۔
سینئر وکیل گوپال نے کہا کہ آرے کا معاملہ کافی پرانا ہے اور 1999 میں سپریم کورٹ نے جنگل کی تعریف اعلان کرنے کی بات کہی تھی لیکن مہاراشٹر کی جانب سے اس پر تعریف نہیں دی گئی ۔ وکیل نے کہا کہ جب آرے میٹرو پروجیکٹ کی شروعات ہوئی ، تب سنجے گاندھی جنگل کو حساس علاقہ اعلان کرنے کی مانگ ہوئی تھی ۔ وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ مہاراشٹر حکومت نے نوٹس جاری کر اس علاقے کو حساس مانے جانے سے انکار کردیا ۔ وہیں سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ ہمیں وہ نوٹس دکھائیں جس میں آرے کالونی کا ذکر ہے ۔
غور طلب ہے کہ آرے میں کل 2700 پیڑ کاٹے جانے کا منصوبہ ہے ۔ جن میں سے 1500 پیڑوں کو گرا دیا گیا ہے ۔ میٹرو شیڈ کے لئے آرے کالونی کے پیڑوں کی کٹائی کی مخالفت سماجک اور ماحولیاتی کارکن کے ساتھ کئی معروف شخصیات کررہی ہیں ۔