Latest News

خواتین افسروں کو فوج میں ملے گا مستقل کمیشن، سپریم کورٹ نے مرکز کو لگائی پھٹکار

خواتین افسروں کو فوج میں ملے گا مستقل کمیشن، سپریم کورٹ نے مرکز کو لگائی پھٹکار

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو فوج میں مستقل کمیشن پانے سے  محروم رہ گئی خواتین افسران کی درخواست پر ایک بڑا فیصلہ لیا ہے ۔  سپریم کورٹ نے  اپنے ایک اہم فیصلہ میں کہا کہ مرکز جنگی مورچوں کو چھوڑ کر دیگر شاخوں میں خاتون فوجی افسران کو مستقل کمیشن دینے کو پابند ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس اجے رستوگی کی بنچ نے مرکزی حکومت کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلہ پر روک نہیں لگائی تھی، پھر بھی مرکز نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو نافذ نہیں کیا۔

PunjabKesari
عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلہ پر کارروائی نہ کرنے کی کوئی وجہ یا جواز نہیں ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے نو سال بعد مرکز 10 دفعات کے لئے نئی پالیسی لے کر آیا۔بینچ  نے کہا کہ مستقل کمیشن دینے سے انکار کرنا قدیم تصورات اور خواتین کے تئیں تعصبات کا نتیجہ ہے۔ خواتین مردوں کے ساتھ شانہ بہ شانہ کام کرتی ہیں۔ مرکز کی دلیلیں پریشان کرنے والی ہیں، جبکہ خواتین فوجی افسران نے ملک کے افتخار میں اضافہ کیاہے۔ کورٹ نے کرنل قریشی، کیپٹن تانیہ شیر گل وغیرہ کی مثال دی۔ساتھ ہی کورٹ نے کہا کہ  اس معاملے میں خواتین کے  ساتھ کو امتیاز نہیں ہونا چاہئے  اور مردوں کی طرح ان کو تمام حقوق ملنے چاہئے ۔ 

https://twitter.com/ANI/status/1229287538621202432?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1229287538621202432&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fnorth-india-supreme-court-grants-permanent-commission-in-army-for-women-na-294018.html
کورٹ نے خواتین کی جسمانی خصوصیات پر مرکز کے خیالات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت خواتین کے تئیں اپنے نقطہ نظر اور ذہنیت میں تبدیلی لائے۔ عدالت نے کہا کہ فوج میں صحیح مساوات  لانا ہوگا ۔ 30 فیصد خواتین واقعی لڑاکا شاخوں میں تعینات ہیں۔
خیال رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے 12 مارچ 2010 کو شارٹ سروس کمیشن کے تحت آنے والی خواتین کو کام میں 14 سال پورے کرنے پر مردوں کی طرح مستقل کمیشن دینے کا حکم دیا تھا لیکن ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کے خلاف وزارت دفاع سپریم کورٹ پہنچ گئی۔

PunjabKesari
ہائی کورٹ کے فیصلہ کے نو سال بعد حکومت نے فروری 2019 میں 10 محکموں میں خاتون افسران کو مستقل کمیشن دینے کی پالیسی بنائی۔ لیکن یہ کہہ دیا کہ اس کا فائدہ مارچ 2019 کے بعد سے سروس میں آنے والی خاتون  افسران کوہی ملے گا، اس طرح وہ خواتین مستقل کمیشن حاصل کرنے سے محروم رہ گئیں جنہوں نے اس ایشو پر طویل عرصہ تک قانونی جنگ لڑی تھی۔



Comments


Scroll to Top