حیدر آباد: ایک تعلیمی میلے کےلئے حیدرآباد آئے کینیڈیائی یونیورسٹیوں کے نمائندوں نے خبردار کیا کہ دونوں ممالک کے بیچ جاری سیاسی اتھل پتھل کے سبب بھارتیہ طلبا کے لئے ویزا میں دیری ہوسکتی ہے اور جنوری میں شروع ہونے والا تعلیمی سیشن ممکنہ طورپر متاثر ہوسکتاہے۔ انہوں نے کینیڈیائی کالجوں میں دلچسپی رکھنے والے طلباءکو صلاح دی کہ وہ اگلے تعلیمی سیشن، جو اگست 2024 سے ہے، کے لئے منصوبہ بنانے پر غور کریں۔
ویروار کو ایک نمائندے نے کہاکہ طلباءکے سپرنگ بیچ کےلئے سفر کرنے کےلئے صرف 3مہینے باقی ہیں۔ ایسے مےں خدشہ ہے کہ ویزا پروسیسنگ میں مشکل پیدا ہوسکتی ہے۔گجرات میں طلباءکینیڈا کی یونیورسٹیوں میں ونٹر داخلہ کو لےکر فکر مند ہیں۔ ان میں سے کئی نے اشارہ دیا ہے کہ وہ 2024کے سپرنگ یاونٹر سےشن کےلئے داخلہ جاری کرنے کا فےصلہ لےنے سے پہلے صورتحال کا اندازہ لگانے کےلئے ایک یا دو ہفتہ تک انتظار کرسکتے ہیں۔ نمائندے نے کہاکہ ہم طلبا کی کونسلنگ کررہے ہیں اور انہیں فوراً کینیڈا نہ جانے کےلئے کہہ رہے ہیں۔ وینکوور کی ایک یونیورسٹی میں ریسرچ پرمٹ حاصل کرنے میں ممکنہ دیری کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
اونٹاریویونیورسٹی ایک اور ہفتہ انتظار کرے گی
اونٹاریو یونیورسٹی کے ایک نمائندہ نے کہاکہ ان کا ادارہ منصوبوں کو حتمی شکل دینے سے پہلے ایک اور ہفتہ انتظار کر ے گا۔ زمےنی صورتحال کی بنیاد پر طے کریں گے کہ داخلے جنوری یا مئی کےلئے جاری کئے جائیں، یہ یقینی بناتے ہوئے کہ طلبا کو ویزا میں دیری کے سبب داخلہ ملتوی نہیں کرنا پڑے گا۔