نئ دہلی :شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) نیشنل قومی رجسٹر ( این پی آر ) اور نیشنل شہری رجسٹر ( این آر سی ) کی مخالفت میں شاہین باغ میں چل رہے دھرنا کے معاملے میں عدالت کی طرف سے مقرر مذاکرات کاروںنے پیر کو عدالت میں سیل بند لفافے میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی پشت کے سامنے ایڈوکیٹ سادھنا رام چندر ن نے یہ رپورٹ پیش کی۔
https://twitter.com/ANI/status/1231827337869586433?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1231827337869586433&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fnorth-india-interlocutors-submit-report-to-supreme-court-in-shaheen-bagh-protest-case-next-hearing-26th-feburary-na-294749.html بتا دیں کہ شاہین باغ میں دو مہینے سے زائد مدت سے مظاہرین سڑک پر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس سے دہلی۔ نوئیڈا روٹ ٹھپ ہو گیا ہے۔ اس سڑک کو کھلوانے کے لئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی۔ اس پر سپریم کورٹ نے معاملہ کو حل کرنے کے لئے سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن کو مصالحت کار مقرر کیا تھا۔ اب انہوں نے اپنی رپورٹ عدالت عظمی کو سونپ دی ہے۔ عدالت اس معاملے میں اب 26 فروری کو آگے کی سماعت کرے گی-
اس سے پہلے سپریم کورٹ کے مقرر کردہ مصالحت کار مسلسل چار بار مظاہرہ گاہ پر گئے تھے۔ وہیں، مصالحت کاروں کا تعاون کرنے والے سابق چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ نے اس معاملہ میں ایک حلف نامہ بھی دائر کیا تھا۔ اپنے حلف نامہ میں حبیب اللہ نے دہلی پولیس کو کٹہرے میں کھڑا کیا تھا۔
https://twitter.com/barandbench/status/1231826258016841729?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1231826258016841729&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fnorth-india-interlocutors-submit-report-to-supreme-court-in-shaheen-bagh-protest-case-next-hearing-26th-feburary-na-294749.html سابق چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ نے متعلقہ علاقے میں پولیس کے ذریعہ کی گئی پانچ جگہ کی ناکہ بندی کو راہ گیروں کو ہونے والی پریشانیوں کی اہم وجہ بتایا ہے۔ حبیب اللہ نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرکے شاہین باغ علاقے میں دہلی پولس کی پانچ جگہ پر ناکہ بندی کو بے وجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہین باغ میں پرامن مظاہرہ ہورہا ہے۔ پولیس بند راستے کھولے تو آمدورفت معمول کے مطابق ہوجائے جس سے لوگوں کو پریشانی ہورہی ہے۔
انہوں نے شاہین باغ علاقے میں پولیس کے ذریعہ راستہ بند کرنا غیرضروری قرار دیا اور کہا کہ پولیس جانچ کے بعد اسکول وین اور ایمبولنس کو ان سڑکوں سے گذرنے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے)، نیشنل پاپولیشن رجسٹر(این پی آر)اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی)پر حکومت کو مظاہرین سے بات چیت کرنی چاہئے۔
27k
98k