Latest News

ایپسٹین سیکس اسکینڈل معاملے میں آیا نیا موڑ، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر لگے ریپ کے سنگین الزامات

ایپسٹین سیکس اسکینڈل معاملے میں آیا نیا موڑ، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر لگے ریپ کے سنگین الزامات

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ میں جیفری ایپسٹین سیکس اسکینڈل کا معاملہ ایک بار پھر بحث میں آ گیا ہے۔ اس معاملے میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا نام دوبارہ سامنے آنے سے سیاسی اور قانونی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ امریکی محکمہ انصاف نے اس کیس سے متعلق تقریباً30  ہزار صفحات پر مشتمل نئے دستاویزات عوام کے سامنے رکھے ہیں، جن میں ٹرمپ کے خلاف عصمت دری جیسے سنگین الزامات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
تاہم امریکی محکمہ انصاف نے ان الزامات کے بارے میں واضح طور پر کہا ہے کہ ٹرمپ پر عائد کیے گئے عصمت دری کے الزامات کے حق میں کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہے۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ ان الزامات کو حقیقت کے طور پر قبول نہیں کیا جانا چاہیے۔ دستاویزات میں یہ ضرور سامنے آیا ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے 1993 سے 1996 کے درمیان کم از کم آٹھ مرتبہ جیفری ایپسٹین کے نجی طیارے میں سفر کیا تھا۔ ان میں سے کچھ سفروں میں ٹرمپ کی اس وقت کی اہلیہ مارلا میپلز اور ان کے بچے بھی شامل تھے۔ تاہم ان سفروں کے حوالے سے ٹرمپ کے خلاف کسی جرم کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔
ریکارڈ کے مطابق ان سفروں میں سے چار پروازوں میں ایپسٹین کی قریبی ساتھی گیسلین میکسویل بھی موجود تھی۔ میکسویل کو بعد میں جنسی اسمگلنگ کے مقدمے میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔ سن 1993 کی ایک پرواز میں ایپسٹین، ٹرمپ اور ایک بیس سالہ خاتون ہی سوار تھے، جن کی شناخت صیغہ  راز میں رکھی گئی ہے۔ کچھ دیگر پروازوں میں شامل خواتین کو بعد میں میکسویل کیس میں ممکنہ گواہ مانا گیا۔
نئے دستاویزات میں اکتوبر 2020 کی ایک ایف بی آئی فائل بھی شامل ہے۔ اس میں ایک خاتون نے دعوی کیا ہے کہ اس کے ساتھ جیفری ایپسٹین اور ڈونالڈ ٹرمپ دونوں نے جنسی زیادتی کی تھی۔ تاہم یہ دعوی بھی تفتیش کا حصہ ہے اور اسے ثابت کرنے کے لیے کوئی حتمی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے۔ ان فائلوں میں ایپسٹین کا ایک مبینہ خط بھی شامل بتایا گیا ہے، جس میں اس نے ٹرمپ کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی۔
اس سے پہلے امریکی محکمہ انصاف پر الزام لگایا گیا تھا کہ ایپسٹین سے متعلق 16  اہم فائلیں غائب کر دی گئی تھیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ان فائلوں میں خواتین کی پینٹنگز کی تصاویر اور ایک تصویر شامل تھی، جس میں ڈونالڈ ٹرمپ، ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ، گیسلین میکسویل اور جیفری ایپسٹین ایک ساتھ نظر آ رہے تھے۔ تنازع بڑھنے کے بعد ان فائلوں کو دوبارہ عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔
جیفری ایپسٹین ایک بدنام جنسی مجرم تھا، جس کی موت جیل میں ہوئی تھی۔ اس کی موت کے حوالے سے بھی طویل عرصے سے سوالات اٹھتے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مرنے سے پہلے اس نے خود کو ایک مشتبہ ای میل لکھی تھی، جس میں ڈونالڈ ٹرمپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ٹرمپ کئی مرتبہ اس کے فارم ہاؤس پر آئے تھے۔ ان نئے انکشافات کے بعد ایپسٹین کیس ایک بار پھر امریکی سیاست اور عدالتی نظام کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top