نیشنل ڈیسک : غازی آباد کا ایک طالب علم رضوان اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے ایران میں پھنس گیا ہے۔ لونی کی بیہٹا کالونی میں رہنے والے رضوان کا خاندان اس کی حفاظت کے حوالے سے انتہائی پریشان ہے اور حکومت ہند سے اپیل کر رہا ہے کہ وہ اسے اور دیگر ہندوستانی طلباء کو بحفاظت واپس لائے۔
ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے ایران گیا تھارضوان
21 سالہ رضوان تقریبا ایک سال قبل ایران کے دارالحکومت تہران یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے گیا تھا۔ ان کے والد محمد علی کریانے کے دکاندار ہیں، انہوں نے بتایا کہ اس خاندان میں بڑے بیٹے رضوان کے علاوہ چھوٹا بیٹا زماں محمد، تین بیٹیاں اور اہلیہ چمن رانی شامل ہیں۔ اہل خانہ کو امید تھی کہ رضوان ڈاکٹر بن کر ان کا سر فخر سے بلند کرے گا لیکن اب جنگ کی صورتحال نے سب کو پریشان کر دیا ہے۔
دھماکوں کے درمیان پھنسا رضوان، عمارت کو بھی پہنچا نقصان
محمد علی نے بتایا کہ اتوار کی شام ان کی رضوان سے فون پر بات ہوئی تھی۔ رضوان نے بتایا کہ وہ کھانا کھانے جا رہے تھے کہ اس نے چاروں طرف سے دھماکوں کی آوازیں سنی۔ اس نے اپنے والد کو اس عمارت کے بارے میں بھی بتایا جس میں وہ رہ رہا تھا۔ اسے بھی حملوں سے نقصان پہنچا ہے۔ یہ سن کر اہل خانہ کی پریشانی مزید بڑھ گئی۔ وہ حکومت سے مسلسل اپیل کر رہے ہیں کہ وہ ایران میں پھنسے تمام ہندوستانی طلباء کی مدد کرے۔
ہزاروں ہندوستانی شہری اور طلباء ایران میں پھنسے
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع کی وجہ سے تقریبا 36000 ہندوستانی شہری ایران میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان میں سے 1500 طلبا ہیں جنہوں نے خود کو حملوں سے بچانے کے لیے تہہ خانے میں پناہ لی ہے۔ حکومت ہند ان شہریوں کی محفوظ واپسی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔