National News

ہریانہ سے بھاجپا امیدوارسونالی پھوگاٹ نے مانگی معافی،  ''بھارت ماتا کی جے'' نہ بولنے والوں کو کہا تھا پاکستانی

ہریانہ سے بھاجپا امیدوارسونالی پھوگاٹ نے مانگی معافی،  ''بھارت ماتا کی جے'' نہ بولنے والوں کو کہا تھا پاکستانی

ہریانہ اسمبلی انتخابات: ہریانہ کی آدم پور اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار سونالی پھوگاٹ نے اپنے اس بیان پر معافی مانگی ہے ، جس میں انہوںنے ایک ریلی میں موجود کچھ لوگوں کے ' بھارت ماتا کی جے' نہیں بولنے پر ان کو پاکستانی کہا تھا اور پوچھا تھا کہ  ' پاکستانی ہو کیا؟ 
سونالی پھوگاٹ نے کہا ہے کہ وہ صرف ان نوجوانوں کو سمجھانا چاہتی تھیں کہ ملک کی عزت و توقیر میں' بھارت ماتا کی جے' بولنی چاہئے ۔لیکن  اگر میرے بیان سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو میں معافی  چاہتی  ہوں۔
 سونالی  پھوگاٹ نے کیا کہا تھا؟
سونالی نے  منگل کے روز بالسمند میں ایک انتخابی ریلی خطاب کر رہی تھیں۔ اس دوران انہوں نے لوگوں سے بھارت ماتا کی جے بولنے کو کہا ۔ جب کچھ لوگوں نے ایسا نہیں کیا تو بھڑک گئیں اور کہنے لگیں ' پاکستانی ہو کیا ،پاکستان سے آئے ہو کیا '؟ شرم آتی ہے ایسے لوگوں پر جو اپنے ملک کی جے نہیں بول سکتے۔ آپ جیسے ہندوستانی بھی ہوتے ہیں۔' تُھو'ہے ایسے لوگوں پر،  جو لوگ بھارت ماتا کی جے نہیں بول پائے ان کے ووٹ کی کوئی قیمت نہیں ہے، انکا ووٹ کسی کام کا نہیں ہے ۔


معافی مانگتے ہوئے سونالی نے کیا کہا؟
سونالی پھوگاٹ کے اس بیان پر بکھیڑا کھڑا ہوا تو انہوں نے ویڈیو جاری کر   معافی مانگتے ہوئے کہا، '' حقیقت یہ ہے کہ اس پروگرام میں جب میں نے بولنا شروع کیا تو میں نے وہاں 'بھارت ماتا کی جے ' کے نعرے لگائے ، وہاں موجود بڑے بوڑھوں اور خواتین نے تو نعرے لگائے   ، لیکن وہاں موجود کچھ نوجوانوں نے  نعرے نہیں لگائے  اورماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔ 
انہوں نے کہا کہ میرا مقصد ان نوجوانوں کو صرف  یہ سمجھانا تھا کہ ملک کے احترام میں  ' بھارت ماتا کی جے ' بولنی  چاہئے ۔جب انہوںنے ' بھارت ماتا کی جے ' نہیں بولی  تو  میں نے کہا کہ  کیا تم پاکستان سے آئے ہو، اگر ایسا کہنے پر کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے  میں معافی مانگتی ہوں۔ انہوں نے کہا  کہ میرا طریقہ غلط ہو سکتا ہے، لیکن میری بات غلط نہیں تھی۔میں چاہے جتنا بھی کر لوں لیکن میرے اندر کا یہ احساس جا نہیں سکتا''۔ میں صرف اپنے چھوٹے  بھائیوں کو بتانا چاہ رہی تھی کہ ملک کے سنمان اور احترام میں ہمیشہ ' بھارت ماتا کی جے ' بولنی چاہئے ۔
نہیں چاہئے ایسے لوگوں کا ووٹ: سونالی
انہوںنے کہا کہ  میں بالسمند گاؤں کی  ایک غریب کسان کی بیٹی ہوں، جبکہ میں جس کے خلاف الیکشن لڑ رہی ہوں وہ تین بار کے وزیر اعلیٰ کا بیٹا ہے اور الیکشن جیتنے کے لئے ہزاروں کروڑ روپے خرچ کرنے کو تیار ہے''۔انہوں نے مزید کہا ''میں ایسے ووٹ پاکر ممبر اسمبلی نہیں بننا چاہتی جو بھارت ماتا جے کے نعرے نہیں لگا سکتے''۔اس ملک میں رہنے والے لوگوں کو ضرور بھارت ماتا کی جے بولنی چاہئے ۔



Comments


Scroll to Top