Latest News

ڈرگس سے بھی زیادہ خطرناک ہے اسمارٹ فون کی لت، ان علامات سے کریں پہچان

ڈرگس سے بھی زیادہ خطرناک ہے اسمارٹ فون کی لت، ان علامات سے کریں پہچان

نیشنل ڈیسک: آج کل تقریبا ہر کوئی زیادہ تر وقت اپنے اسمارٹ فونز کے ساتھ گزار رہا ہے۔ لوگ اسے تفریح، معلومات اور رابطے کا ذریعہ سمجھتے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رویہ ڈرگس(  منشیات )کی لت جتنا ہی خطرناک ہوسکتا ہے۔ آئیے اس پر گہرائی سے بات کرتے ہیں۔
اسکرین کے وقت میں اضافہ 
ماہرین اس بات پر متفق نہیں ہیں کہ کتنے گھنٹے اسکرین ٹائم کو لت مانا جاتا ہے ۔ لیکن 2023 کی ایک تحقیق کے مطابق اگر کوئی شخص روزانہ 4 گھنٹے سے زیادہ اسکرین پر رہتا ہے تو یہ نشے کے زمرے میں آ سکتا ہے۔ ایسے لوگ کھاتے پیتے اور سوتے وقت بھی فون استعمال کرتے رہتے ہیں۔ ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی کی ماہر نفسیات ڈاکٹر ڈاریا کاس کہتی ہیں کہ یہ عادت کے طور پر شروع ہوتی ہے اور سمسیا میں بدل جاتی ہے۔
روزمرہ کی زندگی پر فون کا اثر
ماہرین کا خیال ہے کہ اسمارٹ فون کی لت ہماری روزمرہ کی سرگرمیوں میں رکاوٹ ہے۔ جب بھی آپ کسی کام میں مصروف ہوتے ہیں تو فون آپ کی توجہ کو متاثر کرتا ہے۔ اس سے آپ کے کام، تعلقات اور دیگر ذمہ داریوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
موڈ پر اثر
بہت سے لوگ سمارٹ فون کا استعمال نہ صرف تفریح کے لیے کرتے ہیں بلکہ اپنا موڈ بدلنے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ خوشی یا غم کے کسی بھی موقع پر لوگ اپنے فون کا سہارا لیتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں فون دماغ کے لیے ڈوپامائن کی طرح کام کرنا شروع کر دیتا ہے، جیسا کہ منشیات کرتے وقت کرتا ہے۔
دماغی صحت پر اثر
 کنگز کالج لندن کے پروفیسر ڈاکٹر گریفتھ کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر جب کسی شخص کو ڈپریشن جیسی کیفیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو یہ صورتحال مزید سنگین ہو جاتی ہے۔ اگر کوئی شخص اپنے فون پر زیادہ انگیجمنٹ نہیں پا رہا ہے تو وہ چڑچڑا اور موڈی محسوس کر سکتا ہے۔ اس سے نہ صرف انسان کی ذہنی حالت متاثر ہوتی ہے بلکہ اس کی سماجی زندگی اور روزمرہ کی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
جسمانی صحت پر اثر
اگرچہ اسمارٹ فونز کا منشیات کی طرح آپ کے جسم پر براہ راست اثر نہیں ہوتا، لیکن ان کی لت کچھ جسمانی علامات کا سبب بن سکتی ہے۔ پروفیسر گریفتھ کا کہنا ہے کہ آپ کو متلی، پسینے والے ہاتھوں اور پیٹ میں درد جیسے مسائل ہوسکتے ہیں۔  یہ علامات دیگر بیماریوں سے ملتی جلتی ہو سکتی ہیں۔
صحت کے خدشات
حالیہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ اسمارٹ فون کی لت صحت کے بہت سے مسائل سے منسلک ہے، جیسے سر درد، کمر میں درد، اور بے خوابی۔ ضرورت سے زیادہ اسکرین کا وقت ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا اور ڈپریشن جیسے سنگین حالات کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اسمارٹ فون ڈیجیٹل دور میں ایک ضروری ڈیوائس بن چکا ہے لیکن اس کی لت کے مضر اثرات سے محتاط رہنا انتہائی ضروری ہے۔ 
باقاعدگی سے اپنے فون سے دور رہنے سے، ہم اپنی ذہنی اور جسمانی صحت کا بہتر خیال رکھ سکتے ہیں۔ اس لیے اسمارٹ فون استعمال کرتے وقت توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔ اپنے روزمرہ کے معمولات میں ڈیجیٹل ڈیٹوکس کو شامل کرنا ایک اچھا حل ہوسکتا ہے، تاکہ ہم صحت مند رہ سکیں۔
 



Comments


Scroll to Top