ممبئ: دیپکا کے جے این یو طالب علموں کی حمایت میں آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت شروع ہو گیا تھا۔ایک طرف جہاں ان کی مخالفت میں ٹویٹر ٹرینڈ کر رہے تھے، وہیں دوسری طرف ان کے سپورٹ میں بھی کافی لوگ سامنے آئے۔اس لسٹ میں نیا نام شیوسینا لیڈر سنجے راوت کا شامل ہو گیا ہے۔آج صبح سنجے راوت نے اداکارہ دیپکا پادکون کی حمایت میں بیان دیا۔

راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے شیوسینا کے ترجمان اخبارسامنا کے ایڈیٹر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کو طالبانی انداز میں نہیں چلایا جا سکتا۔ منگل کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں دیپکا کے جانے کے بعد، بہت سے لوگوں نے ان کی تعریف کی، لیکن کچھ دوسرے لوگوں نے لیفٹ کے طالب علموں کی حمایت کرنے کے لئے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ ان کی نئی فلم چھپا ک کے لئے ایک پروموشنل سٹنٹ تھا۔جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر کچھ لوگ ان کی نئی فلم کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ کر رہے تھے۔کچھ بی جے پی لیڈروں نے بھی دیپکا کے اس قدم کی تنقید کی۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے مسٹر راوت نے کہا کہ'اداکارہ اور فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ غلط ہے۔ملک کو طالبانی انداز میں نہیں چلایا جا سکتا ہے۔ میگھنا گلزار کے ڈائریکشن میں بنی چھپا ک کا اجے دیوگن کی تاناجی کے ساتھ باکس آفس تصادم ہوا۔مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کی کانگرس حکومتوں نے جمعرات کو دونوں ریاستوں میں فلم کو ٹیکس فری قرار دے دیا۔ٹیکس فری قرار دینے کا مطلب ہے کہ ریاست نے اس پر لگائے گئے انٹرٹینمینٹ ٹیکس معاف کر دیا ہے۔

اس سے پہلے تنازعات میں پھنسی چھپاک کے میکرس کو دہلی ہائی کورٹ نے ہفتہ کو روک دیا۔دراصل، ایسڈ اٹیک متاثرہ لکشمی اگروال کی زندگی پر بنی اس فلم میں ان کی وکیل ارپنا بھٹ کو کریڈٹ دئیے بغیر ریلیز کر دیا گیا۔ جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ نے ہدایت دی کہ میکرس 15 جنوری تک ایسڈ اٹیک متاثرہ کے وکیل کے طور پر ایڈوکیٹ ارپنا بھٹ کی شراکت کو کریڈٹ دیں۔