انٹرنیشنل ڈیسک: جنوبی یوکرین کے شہر اوڈیسا میں جمعہ دیر رات روس کی جانب سے کیے گئے میزائل حملے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ 27 لوگ زخمی ہو گئے۔ یوکرین کی ہنگامی سروس نے یہ معلومات دی ہیں۔ ہنگامی خدمات کے مطابق، یہ حملہ اوڈیسا بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے پر کیا گیا۔ ٹیلیگرام پر جاری بیان میں بتایا گیا کہ ایک بس حملے کی زد میں آ گئی، جس سے کئی مسافر زخمی ہو گئے۔ اس کے علاوہ پارکنگ میں کھڑے ٹرکوں میں آگ لگ گئی، جبکہ کئی دیگر گاڑیاں بھی بری طرح تباہ ہو گئیں۔
وڈیسا خطے کے سربراہ اولیہ کیپر نے کہا کہ روس نے بندرگاہ کو نشانہ بناتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں کا استعمال کیا۔ حملے کے بعد علاقے میں افرا تفری مچ گئی اور راحت و بچاو کا کام رات بھر جاری رہا۔ ہفتے کے روز یوکرین کے جنرل اسٹاف نے بتایا کہ ملک کی فوج نے دیگر محاذوں پر ڈرون حملوں کے ذریعے روس کو جواب دیا۔ بیان کے مطابق، جمعہ رات کو یوکرینی ڈرون نے روسی جنگی جہاز اوخوتنک کو نشانہ بنایا۔ یہ جنگی جہاز بحیرہ کیسپین میں تیل اور گیس کی پیداوار کے پلیٹ فارم کے قریب گشت کر رہا تھا۔ حملے سے ہونے والے نقصان کا اندازہ ابھی جاری ہے۔
یوکرینی ڈرون نے بحیرہ کیسپین میں واقع فیلانوفسکی تیل اور گیس کے میدان میں ایک ڈرلنگ پلیٹ فارم کو بھی نشانہ بنایا، جسے روسی تیل کمپنی لوک آئل چلاتی ہے۔ اس کے علاوہ، کریمیا کے کراسنوسلسکے علاقے میں ایک روسی ریڈار نظام پر بھی ڈرون حملہ کیا گیا۔ یوکرین اور روس کی جنگ میں اس تازہ پیش رفت نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازع مزید تیز اور وسیع ہوتا جا رہا ہے۔