واشنگٹن: امریکہ اور اردن کی افواج نے مل کر شام میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف ایک بڑا فوجی آپریشن انجام دیا ہے۔ آپریشن ' ہاک آئی اسٹرائیک' کے تحت دونوں ممالک نے 70 سے زائد آئی ایس آئی ایس کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے اور 100 سے زیادہ درست نشانہ بنانے والے ہتھیار استعمال کیے۔ یہ جانکاری امریکی سینٹرل کمانڈ(CENTCOM) نے فراہم کی ہے۔ سینٹرل کمانڈ ( CENTCOM) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کارروائی پوری رات جاری رہی اور اسے طاقت کے ذریعے امن کا پیغام قرار دیا گیا۔ حملوں کی ویڈیو فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے۔
BREAKING 🚨
US launches Operation Hawkeye Strike, hitting 70+ ISIS targets in Syria.
Action follows Palmyra attack killing 2 US soldiers and a civilian contractor.
Fighter jets, helicopters were used to hit ISIS camps, weapons sites and logistics hubs. pic.twitter.com/Om9khGYvXL
— News Algebra (@NewsAlgebraIND) December 20, 2025
یہ آپریشن ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب چند روز قبل شام کے شہر پالمیرا میں آئی ایس آئی ا یس کے مشتبہ دہشت گردوں نے امریکی اور شامی افواج کے قافلے پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں دو امریکی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ یہ فضائی حملے امریکی فوجیوں کے قتل کا براہ راست بدلہ ہیں۔ دوسری جانب امریکہ کے وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ آپریشن ہاک آئی کا مقصد اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں، ان کے ڈھانچے اور اسلحہ کے ٹھکانوں کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔
ہیگستھ نے دو ٹوک الفاظ میں خبردار کیا کہ یہ کسی جنگ کا آغاز نہیں بلکہ بدلے کا اعلان ہے۔ دنیا میں کہیں بھی جو کوئی امریکیوں کو نشانہ بنائے گا، امریکہ اسے تلاش کر کے ختم کرے گا۔ صدر ٹرمپ نے بھی ٹروتھ سوشل پر کہا کہ اسلامی ریاست کو پہلے سے کہیں زیادہ سخت جواب دیا جائے گا اور شام میں اس کے مضبوط ٹھکانوں کو تباہ کیا جائے گا۔13 دسمبر کو ہونے والے حملے میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی شناخت سارجنٹ ایڈگر برائن ٹوریس ٹوور( 25 ) اور سارجنٹ ولیم نیتھنیئل ہاورڈ ( 29 ) کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں کا تعلق آئیووا نیشنل گارڈ سے تھا۔ اس حملے میں تین دیگر فوجی زخمی بھی ہوئے، جنہیں علاج کے لیے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ امریکہ کی اس کارروائی کے بعد شام اور پورے مشرق وسطی میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔