Latest News

ہندوستانی اعلیٰ سفارتکاروں کا سنگین انتباہ ! انتہا پسند طاقتوں کو بڑھاوا دے رہی بنگلہ دیش حکومت، ہندوستان کے سفارتخانے بھی نشانے پر

ہندوستانی اعلیٰ سفارتکاروں کا سنگین انتباہ ! انتہا پسند طاقتوں کو بڑھاوا دے رہی بنگلہ دیش حکومت، ہندوستان کے سفارتخانے بھی نشانے پر

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں انقلاب منچ کے رہنما شریف عثمان ہادی کے قتل کے بعد بھڑکنے والے تشدد اور احتجاجی مظاہروں کے حوالے سے  ہندوستان  کے سابق اعلیٰ سفارت کاروں نے سنگین انتباہ جاری کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کمزور حکمرانی، انتہا پسند عناصر کی سرگرمی اور ہجوم کی حکمرانی بنگلہ دیش کو انتشار کی طرف دھکیل رہی ہے۔  ہندوستان  کے سابق ہائی کمشنر پناک رنجن چکرورتی نے کہا کہ موجودہ حالات کا فائدہ دائیں بازو کی، مجرمانہ اور اسلامی انتہا پسند طاقتیں اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانی بہت کمزور ہے۔ ایسے میں یہ عناصر حالات کا فائدہ اٹھا کر تشدد پھیلا رہے ہیں۔
سابق  ہندوستانی ہائی کمشنر ریوا گانگولی داس نے اس صورتحال کو انتہائی چونکا دینے والا قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بنگلہ دیش میں کچھ سرکاری مشیروں کی جانب سے ہجوم کے تشدد کو جائز قرار دیا گیا، جس سے حالات مزید بگڑ گئے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ موجودہ حالات میں  ہندوستان  کی اولین ترجیح بنگلہ دیش میں تعینات  ہندوستانی  ہائی کمشنر، ڈپٹی ہائی کمشنرز اور تمام سفارتی عملے کی سلامتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ  ہندوستانی مشنز کی حفاظت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ قابل ذکر ہے کہ بارہ دسمبر کو ڈھاکہ کے بیجئے نگر علاقے میں رکشے پر سفر کرتے ہوئے شریف عثمان ہادی کو قریب سے گولی مار دی گئی تھی۔ شدید حالت میں انہیں پندرہ دسمبر کو سنگاپور منتقل کیا گیا، جہاں اٹھارہ دسمبر کو ان کا انتقال ہو گیا۔
ہادی کی موت کے بعد ڈھاکہ میں مسلسل مظاہرے، توڑ پھوڑ اور تشدد دیکھنے میں آیا ہے۔ کئی مواقع پر  ہندوستانی  اداروں کے خلاف نعرے بازی اور حملوں کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں، جس سے  ہندوستان  کی تشویش میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ اسی دوران بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے دعوی کیا ہے کہ ہادی کے قتل کے بعد پھیلنے والا تشدد فروری میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش ہے۔ تاہم انقلاب منچ نے اپنے حامیوں سے جنازے کے دوران امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے، لیکن ڈھاکہ اب بھی کشیدہ صورتحال سے دوچار ہے۔
 



Comments


Scroll to Top