انٹرنیشنل ڈیسک: روس کی جانب سے جمعہ کی صبح یوکرین پر کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی اور ایک حاملہ عورت سمیت کم از کم 35 لوگ زخمی ہو گئے۔ یوکرین کے حکام نے یہ جانکاری دی۔ یوکرین کے صدر وولا دیمیر زیلینسکی نے بتایا کہ ملک بھر میں ہوئے اس حملے میں کم از کم 430 ڈرون اور 18 میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے دیگر علاقوں میں ہوئے اس حملے کا نشانہ کیف تھا۔ زیلینسکی نے ٹیلیگرام پر ایک پوسٹ میں کہا، یہ منظم حملہ لوگوں اور عام شہریوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کے لیے کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ اتنا شدید تھا کہ میزائل کے ٹکڑوں سے آذربائیجان سفارت خانے کو نقصان پہنچا ہے ۔ حکام نے بتایا کہ حملوں میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی اور ایک حاملہ عورت سمیت کم از کم 35 لوگ زخمی ہو گئے۔ ماسکو نے غیر فوجی علاقوں کو نشانہ بنانے سے انکار کیا ہے۔ روسی وزارت دفاع نے جمعہ کو کہا کہ اس نے یوکرین کے فوجی، صنعتی اور توانائی کے اداروں پر رات میں حملے کیے۔ یوکرینی حکام نے ان دعوؤں کو مسترد کیا اور رہائشی کالونیوں اور عوامی عمارتوں کو ہوئے نقصان کو دکھایا۔ دارنتسکی ضلع میں ملبہ ایک رہائشی عمارت کے احاطے اور ایک تعلیمی ادارے کے کیمپس میں گرا۔ ملبے کی زد میں آنے سے ایک کار میں آگ لگ گئی۔
دنپرووسکی ( Dniprovskyi) ضلع میں حملے کے باعث تین اپارٹمنٹ، ایک گھر اور کھلی جگہ میں آگ لگ گئی۔ حملے سے پودلسکی ضلع میں پانچ رہائشی اور ایک غیر رہائشی عمارت زخمی ہو گئی۔ شیوچینکوسکی ضلع میں جلتا ملبہ گرنے سے ایک کھلی جگہ اور غیر رہائشی عمارت میں آگ لگی۔ ہولوسیوسکی ضلع میں حملے کی وجہ سے ایک اسپتال میں آگ لگ گئی اور ایک غیر رہائشی عمارت کو نقصان پہنچا۔ دیسنیانسکی اور سولومیانسکی اضلاع میں حملوں کے بعد رہائشی عمارتوں میں آگ لگ گئی، وہیں سویاتو شنسکی ضلع میں ایک نجی گھر میں آگ لگ گئی۔ علاقائی سربراہ مائیکولا کلاشنیوک نے بتایا کہ کیف علاقے میں روسی حملوں سے اہم بنیادی ڈھانچے اور گھروں کو نقصان پہنچا، جس سے کم از کم ایک شہری زخمی ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ بیلا تسرکوا میں 55 سالہ شخص کو جھلسنے کے بعد اسپتال میں بھرتی کرایا گیا۔