National News

بھارت کے 5پڑوسی ممالک چین میں کرنسی نوٹ چھپوا رہے، نیپال نے 70 سال کی روایت توڑی، امریکہ-برطانیہ کے بازار کو خطرہ

بھارت کے 5پڑوسی ممالک چین میں کرنسی نوٹ چھپوا رہے، نیپال نے 70 سال کی روایت توڑی، امریکہ-برطانیہ کے بازار کو خطرہ

انٹر نیشنل ڈیسک: بھارت کے پانچ پڑوسی ممالک نیپال، بنگلہ دیش، سری لنکا، تھائی لینڈ اور ملائشیا اب اپنی کرنسی نوٹ کی چھپائی کے لیے چین پر انحصار کر رہے ہیں۔ حال ہی میں نیپال نیشنل بینک (NRB) نے 1000 نیپالی روپے کے 43 کروڑ نوٹ چھاپنے کا ٹینڈر چین کی سرکاری کمپنی چائنا بینک نوٹ پرنٹنگ اینڈ منٹنگ کارپوریشن (CBPMC) کو دیا ہے، جس سے بھارت اور مغربی ممالک میں تشویش بڑھ گئی ہے۔
نیپال نے 70 سال کی روایت توڑی
1945 سے 1955 تک نیپال کے تمام نوٹ بھارت کی ناسک پریس میں چھپتے تھے۔ اس کے بعد بھی بھارت ہی اہم شراکت دار رہا۔ لیکن 2015 سے نیپال نے عالمی ٹینڈر جاری کر کے چین کی CBPMC کو نوٹ چھپانے کے لیے منتخب کیا، کیونکہ یہ 20-30 فیصد سستی ہے اور نوٹوں میں جدید حفاظتی فیچرز بھی شامل ہیں، جیسے کہ کلرڈانس ٹیکنالوجی۔
چین کی جانب ان ممالک کا جھکاو کیوں؟

  • کم لاگت: نیپال نے 2016 میں چین سے نوٹ چھپوا کر امریکی کمپنیوں کے مقابلے میں 3.76 ملین ڈالر بچائے۔
  • جدید حفاظتی ٹیکنالوجی: CBPMC کی ‘کلرڈانس’ ٹیکنالوجی جعلی نوٹ روکنے میں بہتر مانی جاتی ہے۔
  • تیز ترسیل: چین بڑے پیمانے پر تیزی سے سپلائی کرنے کے قابل ہے۔
  • سوفٹ پاور اور بی آر آئی کا اثر: کئی ممالک چین کی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت اقتصادی طور پر بھی جڑ رہے ہیں۔

کون کون سا ملک کروا رہا چھپوائی ؟

  • نیپال - 2015 سے چین میں نوٹ چھپوا رہا
  • بنگلہ دیش - 2010 سے
  • سری لنکا - 2015 سے
  • تھائی لینڈ - 2018 سے
  • ملائشیا - 2010 کے بعد سے

بھوٹان ابھی بھی بھارتی پریس پر انحصار کرتا ہے، جبکہ پاکستان اپنی کرنسی خود چھاپتا ہے لیکن چین سے تکنیکی مدد لے چکا ہے۔
چین بن رہا نیا عالمی کرنسی ہب

  • چین کا CBPMC دنیا کا سب سے بڑا نوٹ چھاپنے والا ادارہ ہے۔
  •  قیام: 1948
  • ملازمین: 18,000+
  • محفوظ سہولیات: 10

یہ ادارہ اب خاص طور پر ایشیائی اور افریقی ممالک کو سستے، محفوظ اور جدید پرنٹنگ حل فراہم کر رہا ہے، جس سے امریکہ کے Bureau of Engraving and Printing اور برطانیہ کی De La Rue جیسی کمپنیوں کا بازار متاثر ہو رہا ہے۔
مغربی بازار پر اثر
چین کی پرنٹنگ لاگت 50 فیصد کم ہے اور حفاظتی فیچرز بھی جدید ہیں، جس کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک مغربی کمپنیوں سے دور ہو رہے ہیں۔ اگر یہ رجحان جاری رہا تو مغربی کمپنیوں کو اپنی لاگت کم کرنی پڑے گی یا نئے مصنوعات جیسے پولیمر نوٹس کو فروغ دینا پڑے گا۔
بھارت پیچھے کیوں؟
بھارت کی سکیورٹی پرنٹنگ اینڈ منٹنگ کارپوریشن بنیادی طور پر گھریلو ضروریات پر فوکس کرتی ہے۔ لاگت چین کے مقابلے میں 20-30 فیصد زیادہ ہے۔ سیاسی وجوہات، خاص طور پر نیپال-بھارت کشیدگی نے بھی دوری بڑھائی ہے۔ مثال کے طور پر 2020 میں نیپال نے نیا سیاسی نقشہ جاری کیا، جس میں بھارت کے لیپلخ، کالاپانی اور لمپیادھورا کو شامل کیا گیا۔ یہ تنازع نیپال کے جھکاو¿ میں سیاسی عنصر بن گیا۔
قومی سلامتی پر اثر
نوٹ چھپوانا ایک حساس عمل ہے۔ ڈیزائن، حفاظتی فیچرز اور سیریل نمبر انتہائی خفیہ رکھے جاتے ہیں۔ کئی اسٹریٹجک ماہرین کا ماننا ہے کہ چین پر اتنا انحصار معاشی دباو (Debt Trap) اور اسٹریٹجک بلیک میل کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے، جیسا کہ سری لنکا کے ہمبانٹوٹا پورٹ معاملے میں دیکھا گیا۔
بھارت میں نوٹ چھپوائی کا خرچ
RBI کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں لاگت زیادہ ہونے کے باوجود یہ عمل مکمل طور پر محفوظ اور خود کفیل ہے۔ بھارت کے پڑوسی ممالک کم لاگت اور جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے چین کی جانب رجحان کر رہے ہیں۔ یہ صرف اقتصادی تبدیلی نہیں، بلکہ جغرافیائی سیاسی اور سوفٹ پاور کی توسیع کا حصہ ہے۔ آگے چل کر یہ علاقائی طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتا ہے۔ بھارت میں لاگت 2023-24 میں 5,101 کروڑ روپے اور 2024-25 میں 6,372.8 کروڑ روپے رہی۔



Comments


Scroll to Top